انقرہ ۔ ترکی نے شامی مہاجرین کو سنبھالنے کے لیے یورپی یونین کی جانب سے امداد کے اعلان کو مسترد کردیا۔ انقرہ حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہہجرت کے تعاون کو صرف مالی امداد تک محدو کرنا ایک فاش غلطی ہے۔ اس شعبے میں قریبی تعاون کی ضرورت ہے،جو ترکی اور یورپی یونین دونوں کے مفاد میں ہے۔ برسلز میں ہونے والے اجلاسوںمیں یونان اور قبرص کے گٹھ جوڑ سے شمالی قبرص کے ترکوں کے حقوق پر بات نہیں ہونے دی جاتی۔ یورپی یونین کئی بار قبرصی ترکوں کو اور ان کے مساوی حقوق دینے کے مطالبے کو نظر انداز کرچکی ہے اور یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ تر کی کا کہنا ہے کہ یورپی سربراہان کے اجلاس میں قبول کردہ قرار دادیںحقیقی اقدامات سے کوسوں دور ہیں۔ وزارت خارجہ کی جانب سے دیے گئے بیان میں برسلز میں منعقدہ یورپی یونین کے اجلاس میں ترکی کے موضوع پر اجلاس کے دوران متنازع فیصلوں پر رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ بیان میں زور دیا گیا کہ کشیدگی کو کم کرنے اور بات چیت اور تعاون کا ایغاز کرنے کے معاملے میں ترکی نے اپنی ذمہ داریوں کو زیادہ سے زیادہ نبھایا ہے۔ ترکی کے عنوان سے یورپی یونین کے اجلاس میں منظور کی جانے والی قرار دادیں توقعات اور ضروری اقدامات پر قابو پانے سے دور ہیں۔ جب تک یورپی یونین کا یہ رویہ جاری رہے گا ، قبرص کے مسئلے میں تعمیری شراکت کرنا ممکن نہیں ہے۔ انقرہ حکومت قبرصی ترکوں اور ان کے حاصل مساوی حقوق کو تسلیم کرنے اور 2004 میں کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے جمع ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ بیان میں زور دیا گیا ترکی اور یورپی تعلقات کو ایگے بڑھانے کے لیے 18 مارچ کے معاہدے پر ایک جامع تفہیم کے ساتھ نظرثانی کی جانی چاہیے اور ایک ایسا طریقہ کار تلاش کیا جائے ، جو مشترکہ مفادات کا جواب دے سکے۔