یورپی یونین کا اسرائیلی وزرا پر پابندیوں اورتجارتی تعلقات محدود کرنے کا مطالبہ

   

برسلز، 12 ستمبر (یو این آئی) یورپی یونین کے قانون سازوں نے غزہ کی جنگ کے پیش نظر 2 اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے اور اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے کی تجویز پیش کی ہے ، جسے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن کی جانب سے پیش کردہ اقدامات کی حمایت قرار دیا جا رہا ہے ۔ ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے قانون سازوں نے جمعرات کو 2 انتہا پسند اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے اور غزہ کی جنگ کے پیشِ نظر تجارتی تعلقات محدود کرنے کا مطالبہ کیا، جسے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لائن کی جانب سے پیش کردہ اقدامات کی حمایت قرار دیا جا رہا ہے ۔ یورپی یونین کی سربراہ نے چہارشنبہ کے روز یورپی پارلیمان میں اپنے سالانہ خطاب میں کہا تھا کہ وہ ان اقدامات کی تجویز پیش کریں گی اور اب یہ فیصلہ رکن ممالک کے ہاتھ میں ہے ۔ تاہم، اسرائیل کی غزہ جنگ پر یورپی یونین کے 27 ممالک کے درمیان گہری تقسیم کے باعث ان اقدامات کی منظوری مشکل ہوگی۔ یورپی پارلیمان نے کہا کہ اس نے ایک غیر پابند قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ہے جس میں کمیشن کی صدر کے اسرائیل کے ساتھ یورپی یونین کی دوطرفہ امداد معطل کرنے اور تجارتی معاہدے کو جزوی طور پر معطل کرنے کے فیصلے کی توثیق کی گئی ہے ۔
نیتن یاہو کا ’ای ون‘ منصوبہ کے تحت بستیوں کی توسیع کا اعلان
تل ابیب ۔ 12 ستمبر (ایجنسیز)اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے القدس کے قریب بستیوں کو وسعت دینے کیلئے ایک نئے فیصلے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے میں ’’ای ون‘‘ کے نام سے معروف توسیعی منصوبہ بھی شامل ہے جو عملی طور پر مغربی کنارے کو تقسیم کرتے ہوئے اس کے شمال کو جنوب سے الگ کر دے گا۔اخبارات کو دیے گئے بیانات میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی مشرقی سرحدیں اردن کی وادی میں ہوں گی نہ کہ معالیہ ادومیم کی بستی پر۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کی حکومت غزہ میں حماس کو مکمل طور پر شکست دینے تک جنگ جاری رکھے گی اور مزید کہا کہ کوئی فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوگی۔نیتن یاہو کے اعلان کے رد عمل میں فلسطینی نائب صدر حسین الشیخ نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست یقینی طور پر قائم ہو کر رہے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عسکری طاقت ریاست کے قیام کی حتمی راہ کو تبدیل نہیں کر سکتی۔