یورپ کی تاریخ کی سب سے بڑی انسانی اسمگلنگ عرب نژاد شخص کو 25 سال قید

   

لندن22مئی (ایجنسیز):لندن کی ایک عدالت نے عرب نڑاد احمد رمضان عبید کو یورپ کی تاریخ کی سب سے بڑی انسانی اسمگلنگ کے الزام میں 25 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ عبید نے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے 3800 سے زائد افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ منتقل کیا۔ یہ اسمگلنگ نیٹ ورک لیبیا سے اٹلی اور دیگر یورپی ممالک تک پھیلا ہوا تھا، جس نے صرف آٹھ ماہ میں 12 ملین پانڈ (16.1 ملین امریکی ڈالر) کمائے۔برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) کے مطابق، عبید نے بھری ہوئی، غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے ہزاروں افراد کو لیبیا سے اٹلی بھیجا، جن میں سے کچھ برطانیہ بھی پہنچ گئے۔ وہ خود کو سوشل میڈیا پر “کپتان احمد’’ کے نام سے مشہور کرتا تھا اور نیٹ ورک کا منصوبہ ساز، مالی نگران اور تشدد پر مبنی اقدامات کا سرغنہ تھا۔ تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ عبید نے اپنے کارندوں کو حکم دیا تھا کہ اگر کسی مہاجر کے پاس موبائل فون ملے تو اسے قتل کر دیا جائے۔جج جسٹس ایڈم ہیڈل اسٹون نے سزا سناتے ہوئے عبید کی کارروائیوں کو “انتہائی خوفناک’’ قرار دیا اور کہا کہ اس نے مہاجرین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر ذاتی مالی فائدہ اٹھایا۔ عبید اس مقدمے میں انسانی اسمگلنگ کے الزام میں برطانیہ میں سزا پانے والا پہلا مجرم ہے جس نے بحیرہ روم کے راستے یورپ میں داخلے کا منظم غیر قانونی نظام چلایا۔