کورٹلہ، مٹ پلی کے بی آر ایس قائدین کی مباحث سے قبل کیمپ آفس پر گرفتاری
کورٹلہ۔3 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) یوریا کی تقسیم، کسانوں کے قرض معافی پر مباحث میں حصہ لینے کا کانگریس قائدین کے دعوے کو قبول کرتے ہوئے کورٹلہ منڈل ایلاپور کو جانے والے بی آر ایس پارٹی کے قائدین کو پولیس کی جانب سے قبل از وقت حراست میں لیا گیا۔ کورلالہ ٹاؤن کے بی آر ایس قائدین کی ایلاپور رائیڈو دیکا کے قریب برسرعام مباحث کو جانے کے دوران ایم ایل اے کیمپ آفس پر پہنچ گئے۔ پولیس نے اس کی اطلاع پاکر صبح 10 بجے بی آر ایس کے قائدین کو حراست میں لیتے ہوئے کورٹلہ پولیس اسٹیشن کو منتقل کردیا۔ تقریباً 3 گھنٹے تک بی آر ایس پارٹی قائدین کو پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا اور اس طرح مٹ پلی سے ایلاپور کو جانے والے بی آر ایس پارٹی قائدین کو مٹ پلی ٹاؤن میں 63 ویں قومی شاہراہ پر پولیس نے حراست میں لے لیا جس پر قائدین نے کہا کہ مباحث کیلئے بلاکر گرفتار کروانا کہاں کا انصاف ہے۔ یہ سوال بی آر ایس قائد جواڈی کرشنا راؤ نے ریاستی کانگریس قائد سے کیا۔ پولیس کی جانب سے حراست میں لئے گئے بی آر ایس قائدین میں صدر منڈل بی آر ایس ڈی راجیش، سی وینکٹ راؤ، صدر بی آر ایس اقلیتی سیل سید فہیم، سرینواس ریڈی، سائی ریڈی اور دیگر بی آر ایس قائدین شامل ہیں۔ بی آر ایس کے سابق سرپنچوں کے روی، کے بھاسکرریڈی، صدر بی آر ایس پارٹی اقلیتی سیل، سید فہیم نے کورٹلہ ٹاؤن کے بی آر ایس آفس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت، کسانوں کو درکار یوریا فراہم نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ڈسٹرکٹ صدر بی آر ایس کے ودیا ساگر راؤ ، رکن اسمبلی کورٹلہ کے سنجے کیساتھ بہادر بی آر ایس قائدین ہیں۔ عوامی مسائل پر گلی سے دہلی تک ہماری آواز سنائیں گے۔ کانگریس قائدین کیساتھ 10 کارکن بھی نہیں ہیں۔ عوام کے سامنے آنے کی کانگریس قائدین میں ہمت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاہے کتنی رکاوٹیں کھڑی کرلیں،کسانوں کے مسائل پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں بی آر ایس قائدین، بی گنگا ریڈی، بی گنگادھر، نندی ریڈی، سرینواس ریڈی، مظفر احمد سجو، بی ستیم، بنڈی بھومیا، بی سریندر، سید انور، عامر اور دیگر بی آر ایس قائدین و کارکنوں نے شرکت کی۔