نیویارک۔ 28 جون (ایجنسیز) اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے واضح کیا ہے کہ ایران امریکہ کے ساتھ کوئی مؤثر اور باوقار معاہدہ طے پانے کی صورت میں اپنے افزودہ یورینیم کے ذخائر بیرونِ ملک منتقل کرنے اور توانائی کے شعبہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دینے پر غور کر سکتا ہے۔ امریکی میڈیا کو دیے گئے تفصیلی انٹرویو میں ایروانی نے کہا کہ ایران عالمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی نگرانی میں اپنے یورینیم ذخائر کو ملک میں رکھنے یا انہیں بیرونِ ملک منتقل کرنے پر آمادہ ہو سکتا ہے، لیکن اس کے بدلے میں ایران کو ییلوکیک (نیوکلیر ایندھن کیلیے درکار بنیادی عنصر) فراہم کیا جانا ضروری ہوگا۔ ایرانی سفیر نے واضح کیا کہ ایران اپنے میزائل پروگرام یا ڈومیسٹک سطح پر افزودگی پر کوئی بیرونی پابندیاں قبول نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی معاہدہ کو اس وقت ہی سنجیدگی سے لیں گے جب امریکہ ایران کو نیوکلیر عدم پھیلاؤ کے معاہدہ (این پی ٹی) کے تحت تسلیم شدہ حقوق کی ضمانت دے۔