یورینیم کی افزودگی کی حد سے تجاوز کرنے ایران کی تیاری

,

   

Ferty9 Clinic

حسن روحانی کا حکم ، چھ فریقی نیوکلئیر سمجھوتہ کی بقاء کو لاحق خطرات پرصدر فرانس کا اظہار تشویش
تحران /7 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران نے آج کہا کہ وہ مقدوش نیوکلیر سمجھوتے سے تحت یورینیم کی افزودگی کی مقررہ حد آج سے عبور کر رہا ہے اور اس نے عالمی نیوکلیر سمجھوتہ کے تمام دستخط کنندہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اس سمجھوتہ کو ٹوٹنے سے بچانے کیلئے اپنی طرف سے مقدور بھر مساعی کریں ۔ یہ اقدام جو 2015 کے سمجھوتہ کے تحت مقررہ 3.67 فیصد افزودگی کو تجاوز کر رہا ہے حالانکہ اسکی یوروپی یونین کے علاوہ امریکہ نے بھی مخالفت کی ہے جبکہ امریکہ اس سمجھوتہ سے علحدگی اختیار کر چکا ہے ۔ ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے سرکاری ٹیلیویژن پر اعلان کیا کہ صدر حسن روحانی نے آخری تکنیکی ضروریات کے تکمیل کے بعد یورینیم کی افزودگی کے حدود سے تجاوز کے فیصلہ پر عمل کرنے کا حکم دیا ہے ۔ حسن روحانی نے ابتداء میں 8 مئی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے ان ارادوں کا اظہار کیا تھا ۔ اس سے ٹھیک ایک سال قبل امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہمہ فریقی نیوکلیو سمجھوتہ سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا ۔ حسن روحانی نے کہا کہ ایران کی مدد کیلئے سمجھوتے پر دستخط کنندہ ممالک اپنے وعدے کی تکمیل میں ناکام ہوگئے ہیں جس کے نتیجہ میں امریکہ کی طرف سے ایران پر دوبارہ سخت ترین تحدیدات عائد کردی گئی ہیں ۔ فرانس کے صدر ایمانیول میکرون نے حسن روحانی سے کہا کہ نیوکلیر سمجھوتہ کو لاحق خطرات پر انہیں گھری تشویش ہے ۔ تاہم دونوں قائدین نے تمام فریقین کے مابین دوبارہ مذاکرات کیلئے 15 جولائی کو منعقد شدنی اجلاس میں مناسب شرائط تلاش کرنے کی توقع ظاہر کی ہے ۔ باور کیا جاتا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون اس مسئلہ پر پیدا شدہ کشیدگی کو کم کرنے کیلئے ایران کے علاوہ امریکی اور دیگر دستخط کنندہ ممالک کے سربراہان سے بات چیت کریں گے ۔ صدر روحانی نے اگرچہ افزدوگی کے مقررہ حدود تجاوز کرنے کا حکم دیا ہے لیکن ہنوز یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ آیا اسلامی جمہوریہ آخر کس حد تک یورینیم کی افزودگی کرسکتا ہے ۔