2 جون کو سرکاری تقاریب ، باریک چاول کی کاشت پر بونس کا فیصلہ ، کابینی اجلاس کے بعد وزراء کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔20۔ مئی ۔ (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ یوم تاسیس تلنگانہ کے موقع پر کانگریس قائد مسز سونیاگاندھی کو بطور مہمان خصوصی مدعو کرے گی۔ حکومت کی جانب سے 2 جون کو منعقد ہونے والی سرکاری تقاریب میں شرکت کے لئے مسز گاندھی کو مدعو کرتے ہوئے تشکیل تلنگانہ کی 10 سالہ تقاریب منعقد کرے گی۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی زیر صدارت منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے دوران ریاستی حکومت نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ تلنگانہ کی یوم تاسیس تقاریب کا جوش و خروش کے ساتھ اہتمام کیا جائے گا ۔ ریاستی کابینہ کے اجلاس کے دوران زرعی شعبہ کو غیر موسمی بارشوں کے سبب ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیاگیا ہے کہ باریک چاول کی کاشت پر 500روپئے فی کنٹل بونس کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے۔کابینہ میں ڈی ایس سی اعلامیہ ‘ ملازمتوں کے لئے اعلامیہ کی اجرائی کے علاوہ دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد وزراء مسٹر پی سرینواس ریڈی اور ڈی سریدھر بابو نے کابینہ کی روداد سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے دوران آئندہ تعلیمی سال کے آغاز اور سرکاری اسکولوں میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی سال 2024-25جو کہ 12جون سے شروع ہونے جا رہاہے اس میں بہتری لانے اور سرکاری اسکولوں کے معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے ’’اماں آدرش کمیٹیوں ‘‘ کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی اور ان کے ذریعہ معیار تعلیم کو بہتر بنایا جائے گا۔ کابینہ میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ ریاست میں اسکولی تعلیم کے علاوہ تکنیکی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بھی بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں ۔ کابینہ نے تدریسی وغیر تدریسی عملہ کے مسائل کا جائزہ لینے کے بعد ان کے مستقبل کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ کے عہدیدارو ںکو ہدایت جاری کی ہیں اور اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے 600کروڑ روپئے جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔ وزراء نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ کابینہ نے ریاست کے تمام ضلع کلکٹرس اور سب کلکٹرس کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ 21جون کو دھان کی خریدی کے مراکز کا دورہ کرتے ہوئے دھان کی خریدی کے عمل کا جائزہ لیں اور بارش کے سبب نم ہونے والے اناج کی خریدی کے بھی اقدامات کئے جائیں تاکہ کسانوں کو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے تخم کی خریدی کے معاملہ میں کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کھلے تخم کی خریدی سے گریز کریں اور نقلی تخم کی فروخت پر سخت کاروائی کا حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسٹر پی سرینواس ریڈی اور مسٹر ڈی سریدھر بابو نے بتایا کہ 4 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اس کابینہ کے اجلاس کے دورا ن اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسانوں سے خریدی جانے والی اجناس کی قیمتیں اندرون 3یوم ادا کردی جائیں گی۔ انہو ںنے مزید بتایا کہ کابینہ کے اجلاس کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مسٹر ڈی سریدھر بابو نے میدی گڈہ بیاریج کے سلسلہ میں نیشنل ڈیم سیفٹی اتھاریٹی کی سفارشات کے علاوہ رپورٹ کے متعلق کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے متاثرہ پلرس کی تعمیرکے سلسلہ میں محض تکنیکی امور کا جائزہ لیتے ہوئے کام شروع نہیں کئے جائیں گے بلکہ ریاستی حکومت دیگر تمام امور کا جائزہ لینے کے لئے انارم اور سندیلا پراجکٹ کا دورہ کرے گی اور اس کے بعد قطعی رپورٹ کے مطابق مشاورت کے بعد کام شروع کئے جائیں گے۔ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے بتایا کہ ریاستی کابینہ میں کسانوں کے قرض کی معافی کے سلسلہ میں بھی مشاورت کی گئی لیکن الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایت کے مطابق کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا ۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو اعلان کیاگیا تھا کہ حکومت 15 اگسٹ تک کسانوں کے قرض کی معافی کو یقینی بنائے گی اس پر حکومت قائم ہے۔ انہوںنے بتایا کہ ریاستی حکومت 5جون کو منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران متعدد فیصلوں کے متعلق اعلان کرے گی اور اس میں ملازمتوں کے اعلامیہ کے علاوہ ڈی ایس سی اعلامیہ کے متعلق بھی اہم اعلانات کئے جائیں گے۔ مسٹر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے بتایا کہ حکومت ڈی ایس سی کے انعقاد کے معاملہ میں سنجیدہ ہے اور گذشتہ 10برسوں کے دوران ملازمتوں کے لئے کوئی اعلامیہ جاری نہ کئے جانے کے مسئلہ کوبھی جلد حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے 2 جون کو ریاست میں بڑے پیمانے پر تلنگانہ یوم تاسیس تقریب کے انعقاد کے سلسلہ میں کہا کہ ریاست بھر میں حکومت کی جانب سے 2جون کو یوم تاسیس تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا اور ا ن تقاریب میں ریاست کے تمام طبقات کو شامل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔3