راستوں کی ناکہ بندی کے احکام توڑنے پر 50 مظاہرین کے خلاف کیس درج
نئی دہلی : یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت دہلی میں کسانوں کی ٹریکٹر ریالی کیلئے لدھیانہ سے بڑی تعداد میں لوگ دہلی روانہ ہورہے ہیں ۔ ٹریکٹر ریالی میں شرکت کیلئے پنجاب کے کسانوں میں جوش و خروش دیکھا جارہا ہے ۔آج نئی دہلی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کسان قائدین نے کہا کہ یوم جمہوریہ پر احتجاجی مارچ کا مقصد یوم جمہوریہ پریڈ میں خلل پیدا کرنا نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ مارچ پُرامن ہوگا جو رنگ روڈ پر منعقد کیا جائے گا ۔ دہلی پولیس نے کسان ٹریکٹر مارچ پر امتناع کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ اس سے امن و قانون کے مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ۔ ایک شخص نے بتایا کہ 24جنوری سے پہلے ہم نے ایک لاکھ ٹریکٹر پہنچانے کی ذمہ داری لی ہے ۔ ہم سب متحد ہوکر کام کررہے ہیں ۔ دہلی سے متصل سنگھو سرحد پر کسان تنظیموں نے مشاورت کرتے ہوئے ٹریکٹر ریالی کو کامیاب بنانے کا عہد کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں کسان قائدین کو این آئی اے کی جانب سے موصول ہونے والے سمن پر غور و خوض کیا جائے گا اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کی جائے گی ۔ خیال کیا جارہا ہے کہ 19جنوری کو جب کسان قائدین اور حکومت کے نمائندوں کے مابین اگلے مرحلے کی بات چیت ہوگی تو کسان اس مسئلہ کو اٹھائیں گے ۔ اس کے علاوہ 26جنوری کو دہلی میںہونے والی کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ قبل ازیں اندور میں زرعی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے کے الزام میں پولیس نے سابق وزیر اور رکن اسمبلی جیتو پٹواری کے بشمول 50 قائدین پر کیس درج کیا ہے ۔