فڈنویس حکومت کو فلورٹسٹ کی ہدایت کے بعد ابھیشیک سنگھوی کا بیان
’’بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچے سے ہم نکلے‘‘ پرینکا چترویدی کا طنز
نئی دہلی ۔ 26 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کے مشترکہ وکیلوں نے آج کہا کہ سپریم کورٹ نے فڈنویس حکومت کو 27 تاریخ کی شام 5 بجے فلور ٹسٹ کے احکام جاری کرتے ہوئے یوم دستور کے موقع پر ملک اور قوم کو ایک بہترین تحفہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ احکام مذکورہ تینوں پارٹیوں کی جانب سے گورنر بھگت سنگھ ہوشیاری کی جانب سے فڈنویس کو مہاراشٹرا میں حکومت سازی کیلئے دیئے جانے والے فیصلہ کے خلاف دائر کی گئی عرضی پر سماعت کے بعد دیئے ہیں۔ دوسری طرف سالیسیٹر جنرل تشارمہتا جو گورنر کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے تھے، کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ کسی کیلئے دھکا نہیں ہے اور اس حکم کی سب کی جانب سے تعمیل کی جانی چاہئے۔ سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی جو این سی پی، کانگریس کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے تھے، کہا کہ عدالت عظمیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی معاملات ظاہر کرتے ہیکہ سیاسی معیار اور دستوری وقار کو انتہائی نچلی سطح تک گرادیا گیا ہے اور یہ سب بی جے پی کی وجہ سے ممکن ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ آج یوم دستور ہے اور اس موقع پر ہماری عرضی پر فوری سنوائی اور پھر فلورٹسٹ کے احکام جاری کرنے کا فیصلہ قوم اور ملک کیلئے ایک بہترین تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا ہیکہ ارباب دستور و آئین ارکان اسمبلی کے تعداد کو بغیر تحریری فہرست کسی کو بھی حکومت قائم کرنے کی اجازت فراہم کیا ہو اور انتہائی بے شرمی کے ساتھ حکومت بھی تشکیل دیدی گئی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مگر بی جے پی نے جمہوریت کے نام پر ایک سیاہ کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مہاراشٹرا کا یہ معاملہ اپنی نوعیت کا انتہائی منفرد معاملہ ہے جوکہ کرناٹک، گوا، منی پور اور ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بھی ایسا نہیں ہوا۔ یہ سیاسی اور دستوری معیار کی انتہائی نچلی سطح کی حرکت ہے اور یہ سب بی جے پی کی وجہ سے ہوا ہے مگر عدالت عظمیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست پر فوری کارروائی کرتے ہوئے دستوری اقدار کو وقار بخش دیا۔ دریں اثناء ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور چیف منسٹر فڈنویس کی جانب سے آج شام استعفیٰ دے دیئے جانے کے بعد شیوسینا ترجمان پرینکا چترویدی نے فڈنویس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچہ سے ہم نکلے‘‘۔ دوپہر 3:30 بجے دیویندر فڈنویس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا اور گورنر کو استعفیٰ پیش کردیا ہے جس کے بعد پرینکا چترویدی جوکہ حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر شیوسینا میں شمولیت اختیار کی ہے، مرزا غالب کا شعر ٹوئیٹ کرتے ہوئے فڈنویس پر شدید طنز کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’’بڑے بے آبرو ہوکر ترے کوچہ سے ہم نکلے‘‘۔ واضح رہیکہ عدالت نے 27 نومبر کو شام 5 بجے فلورٹسٹ کی ہدایت دی تھی مگر اس سے پہلے ہی دیویندر فڈنویس اور اجیت پوار نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کردیا۔ فڈنویس نے کہا کہ اجیت پوار کی جانب سے استعفیٰ دے دیئے جانے کے بعد ان کے پاس اکثریت ثابت کرنے کیلئے مطلوبہ تعداد نہیں ہے اس لئے وہ استعفیٰ دے رہے ہیں جس کے بعد این سی پی، کانگریس اور شیوسینا کے خیمہ میں زبردست خوشی کی لہر دوڑ گئی۔