اقوام متحدہ کے ادارہ پر مخالف اسرائیل جانبداری کا الزام
پیرس ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اور اسرائیل بالآخر کل آدھی رات کے بعد اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارہ (یونیسکو) سے علیحدہ ہوگئے جس کے ساتھ ہی وہ عمل بھی اپنے انجام کو پہونچ گیا جو زائداز ایک سال قبل اس ادارہ میں اسرائیل کے خلاف تعصب و جانبداری سے متعلق تشویش کے درمیان شروع ہوا تھا۔ اس ادارہ سے ان دونوں ملکوں کی دستبرداری دراصل ایک رسمی و ضابطہ کی کارروائی تھی جس سے اقوام متحدہ کے اس ادارہ کو ایک اور زبردست دھکا لگا ہے جو دوسری عالمی جنگ کے بعد فروغ امن کے لئے امریکی تعاون کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اکتوبر 2017 ء میں یونیسکو سے دستبرداری کی نوٹس دی تھی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس اقدام کی تقلید کی تھی۔ پیرس میں واقع ادارہ کے ناقدین نے اس پر مخالف اسرائیل جانبداری اختیار کرنے اور قدیم یہودی مقامات کو فلسطینی وراثت قرار دینے کے علاوہ مشرقی یروشلم پر اسرائیلی قبضہ کی مذمت اور 2011 ء میں فلسطینی ریاست کو اس ادارہ کی مکمل رکنیت دینے پر شدید ناراضگی ظاہر کی تھی۔