یونیورسٹیز میں پروفیسرس کی جائیدادوں پر تقررات کیلئے ریکروٹمنٹ بورڈ تشکیل دینے کی منظوری

   

15 یونیورسٹیز میں تدریسی عملہ کیلئے بورڈ تقررات کرے گا ، غیر تدریسی عملہ کا تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن تقررات کرے گا
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : حکومت نے تلنگانہ کے یونیورسٹیز میں موجود مخلوعہ پروفیسرس کی جائیدادوں پر تقررات کے لیے ریکروٹمنٹ بورڈ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے اس مسئلہ پر پرگتی بھون پہونچ کر چیف منسٹر کے سی آر سے تبادلہ خیال کیا ۔ چیف منسٹر نے ریکروٹمنٹ بورڈ تشکیل دینے کو منظوری دے دی ہے اور اس فائیل پر دستخط بھی کردی ہے ۔ تدریسی عملہ کا بورڈ کے ذریعہ تقررات کیے جائیں گے جب کہ غیر تدریسی عملہ کا تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ تقررات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ ریاست میں 1062 پروفیسرس ، اسوسی ایٹ اور اسسٹنٹ پروفیسرس کی جائیدادوں پر تقررات کرنے کی محکمہ فینانس نے سال 2017 میں منظوری دی تھی ۔ تاہم رول آف ریزرویشن کے مسئلہ پر آلہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں تقررات کے عمل میں رکاوٹیں پیدا ہوئی ۔ تدریسی عملہ کے تقررات کے لیے ہائیر ایجوکیشن کونسل نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد اپریل میں منعقدہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں ریکروٹمنٹ بورڈ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ اس سلسلہ میں محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کی جانب سے تیار کردہ فائیل پر چیف منسٹر نے دستخط کردی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ فی الحال یونیورسٹیز میں پروفیسرس کے تقریبا 2020 جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ اس طرح پروفیسرس کی جائیدادوں پر تقررات کرنے کے معاملے میں ریکروٹمنٹ بورڈ تشکیل دینے والی تلنگانہ ملک کی تیسری ریاست بن گئی ہے ۔ بہار اور اڈیشہ نے بھی بورڈس تشکیل دیا ہے ۔ ریکروٹمنٹ بورڈ کے لیے صدر نشین اور ارکان کا تقرر کیا جائے گا ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ وائس چانسلرس اور پروفیسرس پر بورڈ تشکیل دیا جائے گا ۔ اس سلسلہ میں بہت جلد احکامات جاری کئے جائیں گے ۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے باسرا ٹریپل آئی ٹی میں طلبہ کے احتجاج اور ان کی مذاکرات سے بھی چیف منسٹر کو واقف کرایا ہے ۔ چیف منسٹر سے نئے چانسلر ، وائس چانسلرس کے تقررات کا بھی مطالبہ کیا جس پر چیف منسٹر نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ ابھی تک یونیورسٹیز میں تدریسی عملہ کا انٹرویو کے ذریعہ انتخاب کیا جاتا تھا ساتھ ہی ہر یونیورسٹی علحدہ علحدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا کرتی تھی ۔ تازہ فیصلہ کے بعد تحریری امتحان کا انعقاد کیا جائے گا ۔ نتائج کی بنیاد پر میرٹ لسٹ تیار کی جائے گی ۔ تمام یونیورسٹیز کے لیے ایک ہی نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا ۔ ہائیر ایجوکیشن کونسل کے حدود میں 11 یونیورسٹیز ہیں جب کہ مختلف محکمہ جات کے حدود میں فاریسٹ ، اگریکلچر ، ہارٹیکلچر ، ویٹنری یونیورسٹیز جملہ 15 یونیورسٹیز کی جائیدادوں پر اسی ریکروٹمنٹ بورڈ کے ذریعہ تقررات کئے جائیں گے۔۔ن