یونیورسٹیز کو صرف تعلیم کے بجائے ریسرچ کے مراکز بنایا جائے

   

وائس چانسلرس کو گورنر سوندرا راجن کا مشورہ،بہتر کارکردگی پر ٹیچرس کو ایوارڈ کا اعلان
حیدرآباد: گورنر ٹی سوندرا راجن نے یونیورسٹیز کے وائس چانسلر پر زور دیا ہے کہ وہ تعلیم اور ریسرچ کے شعبہ جات میں بہتر مظاہرہ کے ذریعہ یونیورسٹیز کو سنٹر آف اکسلینس میں تبدیل کریں۔ گورنر نے ریاستی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے کارکردگی کا جائزہ لیا۔ راج بھون سے ورچول اجلاس منعقد کیا گیا جس میں تمام اسٹیٹ یونیورسٹیز کی تعلیمی اور ریسرچ سے متعلق سرگرمیوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا۔ گورنر نے کہا کہ یونیورسٹیز کو صرف تعلیم کے مراکز تک محدود رہنے کے بجائے ریسرچ ڈیولپمنٹ اور اختراعی شعبوں میں اہم رول ادا کرنا چاہئے ۔ یونیورسٹیز میں ریسرچ کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر سوندرا راجن نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے یونیورسٹیز میں ریسرچ اور اختراع کو بڑے پیمانہ پر حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر اختراعی شعبہ میں ہندوستان 49 ویں مقام پر ہے۔ ملک کو ٹاپ 20 ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے یونیورسٹیز اپنی حصہ داری ادا کریں۔ گورنر نے کووڈ ۔19 وباء سے متعلق ریسرچ انجام دینے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریسرچ کے علاوہ بین الاقوامی جریدوں میں مواد کی اشاعت کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں تلنگانہ کے موقف پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سوندرا راجن نے کہا کہ معیاری اعلیٰ تعلیم کے شعبہ میں تلنگانہ کو سرفہرست لانے کے لئے یونیورسٹیز اور اس سے مربوط تمام شعبہ جات کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے وائس چانسلرس کو مشورہ دیا کہ سابق طلبہ سے تعاون حاصل کرتے ہوئے یونیورسٹیز کی ترقی میں انہیں شامل کریں۔ انہوں نے طلبہ کی ٹیکہ اندازی اور دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے آن لائین کلاسیس اور باقاعدہ کلاسیس و امتحانات کے انعقاد کے ذریعہ تعلیمی مستقبل کے تحفظ پر زور دیا ۔ گورنر نے کہا کہ ریڈ کراس اور این ایس ایس سرگرمیوں میں طلبہ کو شامل کرتے ہوئے دیہی علاقوں میں فلاحی سرگرمیاں انجام دی جاسکتی ہیں۔ گورنر نے یونیورسٹیز کے چانسلر کی حیثیت سے بیسٹ ٹیچر ایوارڈ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ طلبہ کی جانب سے بیسٹ ٹیچر کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ بیسٹ ریسرچ پیپر اور طلبہ کی جانب سے گاؤں کو اختیار کرنے کے لئے علحدہ ایوارڈس دیئے جائیں گے۔ گورنر نے یونیورسٹیز کو باقاعدہ طور پر کانوکیشن منعقد کرنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں 14 اسٹیٹ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کے علاوہ صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ کونسل آف ہائیر ایجوکیشن نے اجلاس میں شرکت کی۔ تقریباً تین گھنٹوں تک گورنر نے وائس چانسلرس سے مختلف موضوعات پر مشاورت کی۔