یونیورسٹیز کے اساتذہ کی سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کا مطالبہ

   


عثمانیہ یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے نمائندوں کی ونود کمار سے ملاقات
حیدرآباد ۔ ریاست کی مختلف یونیورسٹیز میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کی وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کرتے ہوئے 65 سال مقرر کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے نمائندوں کے ایک وفد نے نائب صدر نشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار سے ملاقات کی اور اس سلسلہ میں یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر اسوسی ایشن کے نمائندوں نے اپنے دیرینہ مطالبات اور مسائل سے ونود کمار کو واقف کرایا۔ یونیورسٹیز میں ٹیچنگ اسٹاف کی بیشتر جائیدادیں مخلوعہ ہیں اور آئندہ سال بڑی تعداد میں ٹیچنگ اسٹاف کے ریٹائرمنٹ سے یونیورسٹیز میں تعلیم کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال سے یونیورسٹیز میں طلبہ کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کے سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی کے باوجود اہل امیدواروں کی کمی کے سبب تقررات نہیں ہوپارہے ہیں۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے تحت مختلف ریاستوں کی یونیورسٹیز نے اساتذہ کی وظیفہ کی عمر کو بڑھا کر 65 سال کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہیلت شعبہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسرس کے وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 65 سال کی گئی ہے اسی طرح یونیورسٹی کے ٹیچنگ اسٹاف کی سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کیا جانا چاہیئے۔ ونود کمار نے وفد کو تیقن دیا کہ وہ اس مسئلہ پر چیف منسٹر سے نمائندگی کریں گے۔ ونود کمار سے ملاقات کرنے والوں میں اسوسی ایشن کے صدر پروفیسر بی منوہر، نائب صدر پروفیسر کرشنیا، ڈاکٹر لاونیا، جنرل سکریٹری پروفیسر بی سریندر ریڈی، سکریٹری پروفیسر دلیپ ، ڈاکٹر وجئے لکشمی، خازن ڈاکٹر شنکر اور دوسرے شامل ہیں۔