یونیورسٹیز کے ٹیچنگ اسٹاف کی وظیفہ پر سبکدوشی عمر میں اضافہ کیا جائے

   

وزیر تعلیم سے ٹیچرس فیڈریشن کی نمائندگی، یوجی سی سفارشات پر عمل آوری کی خواہش
حیدرآباد: سرکاری ملازمین کی وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کے بعد مختلف یونیورسٹیز کے ٹیچنگ اسٹاف میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کیا جائے ۔ یونیورسٹیز کے ٹیچنگ اسٹاف کی جانب سے موجودہ 60 سال کی حد کو بڑھاکر 65 سال کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی سفارشات کے عین مطابق ہے۔ یو جی سی رولس کے تحت یونیورسٹی ٹیچرس کے وظیفہ کی عمر 65 سال مقرر کی گئی ہیں اور تمام سنٹرل یونیورسٹیز اس پر عمل کر رہے ہیں۔ ٹیچرس نے بتایا کہ ملک بھر میں اسٹیٹ یونیورسٹیز نے وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 62 سال یا 65 سال مقرر کی ہے۔ ٹیچنگ اسٹاف کے نمائندوں نے بتایا کہ حکومت کے فیصلہ سے سینئر پروفیسرس کو فائدہ ہوگا جو سبکدوشی کے قریب ہیں۔ یونیورسٹیز نے اساتذہ کی کمی ہے اور حکومت کی ایک کمیٹی نے وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی یونیورسٹیز میں ٹیچنگ اسٹاف کی کئی جائیدادیں خالی ہیں۔ وظیفہ کی عمر 65 سال کرنے کی صورت میں نہ صرف معیار تعلیم بہتر ہوگا بلکہ یونیورسٹیز کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوں گی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے صدر پروفیسر بی منوہر کے مطابق فیڈریشن آف یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے وفد نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی اور اسپیشل چیف سکریٹری تعلیم چترا رام چندرن سے ملاقات کرتے ہوئے یادداشت پیش کی ہے۔ انہوں نے وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کا فیصلہ فوری طور پر کرنے کا مطالبہ کیا۔ فیڈریشن نے حکومت سے خواہش کی کہ ساتویں پی آر سی کے بقایہ جات کی اجرائی کے علاوہ ہیلت کارڈس جاری کریں۔ انہوں نے ریاستی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرس کا فوری تقرر کرنے کا مطالبہ کیا ۔ فیڈریشن کے مطابق وزیر تعلیم نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔ مختلف یونیورسٹیز میں ٹیچنگ اسٹاف کی 1061 جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔