داخلوں کے مسئلہ پر جوابی حلفنامہ داخل نہیں کیا گیا
حیدرآباد: ایم بی بی ایس داخلوں میں بے قاعدگیوں سے متعلق تنازعہ پر کالوجی نارائن راؤ یونیورسٹی آف ہیلت سائنسیس نے ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس ہیما کوہلی نے داخلوں سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران یونیورسٹی کو ہدایت دی تھی کہ 11 فروری تک جوابی حلفنامہ داخل کرے لیکن یونیورسٹی کی جانب سے عدالت میں تاحال حلفنامہ داخل نہیں کیا گیا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر بی کروناکر ریڈی اور رجسٹرار ڈاکٹر پروین کمار نے اس معاملہ میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ہے۔ میڈیکل کے دو طلبہ نے یونیورسٹی کے کونسلنگ طریقہ کار پر اعتراض کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ کم نشانات کے باوجود آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو نشستیں الاٹ کی گئی جبکہ تلنگانہ کے زائد نشانات اور میرٹ طلبہ کو نظرانداز کردیا گیا۔ دونوں تلگو ریاستوں کو 15 فیصد نشستیں قومی کوٹہ کے تحت الاٹ کی گئیں جبکہ 85 فیصد نشستیں صدارتی حکمنامہ کے مطابق داخلوں کیلئے مختص کی گئیں۔ عدالت نے آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے 43 طلبہ کو مقدمہ میں فریق بنانے کی ہدایت دی ہے۔ درخواست گزاروں نے یونیورسٹی سے 43 طلبہ کی فہرست حوالے کرنے کی خواہش کی لیکن یونیورسٹی میں عدالتی احکامات کی پرواہ کئے بغیر فہرست حوالے کرنے سے انکار کردیا۔ اس معاملہ میں عدالت میں قطعی سماعت ابھی باقی ہے۔