یونیورسٹی ٹیچرس کی سبکدوشی کی عمر 65 سال کرنے کا مطالبہ

   

50 فیصد جائیدادیں مخلوعہ، ٹیچرس اسوسی ایشن کی بی ونود کمار سے نمائندگی
حیدرآباد 20 فروری (سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے ایک وفد نے آج نائب صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار سے درخواست کی اور ریاست میں یونیورسٹی اساتذہ کو درپیش مسائل پر نمائندگی کی۔ ونود کمار کو یادداشت پیش کرتے ہوئے اسوسی ایشن کے قائدین نے اساتذہ کی وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر کو 60 سال سے بڑھاکر 65 سال کرنے کی حکومت سے درخواست کی۔ اسوسی ایشن نے بتایا کہ یونیورسٹی میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ مخلوعہ جائیدادوں پر عدم تقررات کے نتیجہ میں طلبہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اُنھوں نے مخلوعہ جائیدادوں پر فوری تقررات کی درخواست کی۔ پروفیسر بی منوہر صدر عثمانیہ یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کے ہمراہ اسوسی ایشن کے دیگر قائدین پروفیسر بی سریندر ریڈی، اے کرشنیا، جی وجئے لکشمی، پی شنکر اور دوسرے ونود کمار سے ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ یادداشت میں یونیورسٹیز اور کالجس میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ کے لئے یو جی سی پے اسکیل کی منظوری پر چیف منسٹر اور وزیر تعلیم سے اظہار تشکر کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں اسٹاف کی کمی کے پیش نظر وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 60 سے بڑھاکر 65 کرنے کی سفارش کی جاسکتی ہے۔ حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی نے یہ سفارش کی تھی۔ یونیورسٹیز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے حکومت نے کمیٹی قائم کی ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ یونیورسٹیز میں 50 فیصد سے زائد ٹیچنگ اسٹاف کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں جس کے نتیجہ میں ایجوکیشن اور ریسرچ کا کام متاثر ہوا ہے۔ یونیورسٹیز میں بیشتر ڈپارٹمنٹس کئی برسوں سے پروفیسرس کے بغیر کام کررہے ہیں۔ پروفیسرس کے تقرر کے لئے اہلیت رکھنے والے افراد کی کمی ہے۔ سنٹرل یونیورسٹیز میں وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر 65 سال ہے اور کئی ریاستی یونیورسٹیز میں 62 تا 65 سال عمر مقرر کی گئی۔ اُنھوں نے تلنگانہ حکومت سے درخواست کی کہ تمام ریاستی یونیورسٹیز میں وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کیا جائے۔ بی ونود کمار نے اسوسی ایشن کے وفد کو تیقن دیا کہ وہ تمام اُمور سے چیف منسٹر کو واقف کرائیں گے اور مثبت کارروائی کی کوشش کریں گے۔