یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پاکستانی جاسوسی کیس میں 14 دن کی عدالتی تحویل

,

   

حصار۔ 26 مئی(ایجنسیز)پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پیر کو حصار کی ایک عدالت نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا۔ پولیس ریمانڈ کی مدت پوری ہونے کے بعد جیوتی کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ پولیس نے جیوتی ملہوترا کو نو روزہ ریمانڈ پر لیا تھا جو اب ختم ہو گیا ہے۔ اس دوران پولیس نے اس سے اچھی طرح پوچھ گچھ کی اور جاسوسی سے متعلق اہم سراغ حاصل کرنے کی کوشش کی۔ جیوتی ملہوترا ایک یو ٹیوبر ہے اور اسے 16 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا جب اس کے خلاف آفیشل سیکرٹس ایکٹ اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہ ان 12 لوگوں میں شامل تھی جنہیں پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش سے جاسوسی کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔بتایا گیا کہ وہ پاکستانی ہائی کمیشن کے ملازم احسان الرحیم عرف دانش سے رابطے میں تھی۔ ہندوستان نے 13 مئی کو ڈینش کو جاسوسی میں ملوث ہونے کے الزام میں ملک سے نکال دیا تھا۔ ملہوترا سے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ، انٹیلی جنس بیورو اور ملٹری انٹیلی جنس حکام نے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ وہ پاکستان، چین، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور کچھ دوسرے ممالک کا دورہ کر چکی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ وہ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان چار روزہ فوجی تنازعہ کے دوران دانش کے ساتھ رابطے میں تھیں۔ تفتیش کے دوران پولیس کو جیوتی ملہوترا کے لیپ ٹاپ اور موبائل سے ڈیلیٹ شدہ چیٹس ملے۔ اس سے قبل پولیس نے اس کے تین موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ فرانسک جانچ کے لیے بھیج دیا تھا۔ ملہوترا کے بینک کھاتوں کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ حصار سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے سرکاری بیان کے مطابق، اب تک کی تفتیش میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ ملہوترا نے حساس دفاعی یا اسٹریٹجک معلومات حاصل کی تھیں نہ ہی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے یا دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اس کے روابط کا کوئی اشارہ ملا ہے۔