یوپی: جوتے پر ’ٹھاکر‘ لکھا ہونے پر مسلم دکاندار گرفتار

,

   

لکھنؤ : مغربی اترپردیش کے بلند شہر میں ایک مسلم دکاندار کو پولیس نے تحویل میں لے لیا کیونکہ اس کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں کہا گیا کہ وہ ایسا جوتا فروخت کررہا تھا جس کے تلوے پر ’ٹھاکر‘ کندہ ہے۔ ٹھاکر اترپردیش میں نام نہاد اونچی ذات والی برادری ہے۔ دکاندار ناصر کو اس علاقہ کی دائیں بازو کی ایک تنظیم کے لیڈر وشال چوہان کی شکایت پر محروس کیا گیا۔ ناصر کو سنگین الزامات کا سامنا ہے جیسے مذہب کی بنیادوں پر مختلف گروپوں میں دشمنی پیدا کرنا، کسی کے جذبات کو نقصان پہنچانا اور دانستہ طور پر اہانت کرنا جس کے نتیجہ میں نقص امن پیدا ہو۔ چوہان کی شکایت میں نامعلوم شو کمپنی کا تذکرہ بھی ہے۔ بلند شہر پولیس نے ٹوئیٹ میں بتایا کہ متعلقہ پولیس اسٹیشن میں مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ متذکرہ ملزم پولیس کی تحویل میں ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ میڈیا کے ایک گوشہ کو ایف آئی آر تک رسائی حاصل ہوئی جس میں کہا گیا کہ جب شکایت کنندہ پیر کو ناصر کی لب سڑک واقع دکان گیا تب اس نے جوتے کے تلوے پر سنگل ’ٹھاکر‘ کندہ دیکھا۔ جب شکایت کنندوں نے اعتراض کیا تو بتایا جاتا ہیکہ ناصر نے گالی گلوچ کی اور اس پر حملہ آور ہوا۔