لکھنو۔20؍اکتوبر ( ایجنسیز )اترپردیش کے رائے بریلی میں ایک دلت نوجوان ہری اوم کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا اور اب دلت کو زد و کوب کرنے کا ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ تازہ واقعہ ہمیرپور ضلع کا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ بی جے پی حکمراں اس ریاست میں سینئر افسران کی مداخلت کے بعد پولیس نے 12 روز بعد معاملہ درج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سمیرپور علاقہ میں آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی تصویر پھاڑنے کے پرانے معاملہ میں ناراض دبنگوں نے ایک دلت نوجوان کو پہلے جوتا چاٹنے پر مجبور کیا اور پھر گالی گلوچ کی۔ اتنا سب کرنے کے بعد بھی ملزمین نے نوجوان کی بری طرح سے پٹائی کر دی جس کے سبب اس کا ہاتھ ٹوٹ گیا۔یہ افسوسناک واقعہ 5 اکتوبر کا ہے۔ متاثرہ نے کئی بار تھانہ کے چکر لگائے لیکن پولیس نے اس کی بات سننے سے انکار کر دیا تھا۔ متاثرہ نے تھک ہار کر پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر دیکشا شرما سے مل کر واقعہ کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ایس پی کے حکم پر ایک نامزد اور 2 نامعلوم لوگوں کے خلاف پولیس نے12دن بعد مقدمہ درج کر معاملے کی تفتیش شروع کی ہے۔سمیرپور تھانہ علاقہ کے امیش بابو ورما نے بتایا کہ وہ 5 اکتوبر کو بازار جا رہا تھا۔ تبھی گاؤں کے کنارے سڑک پر اسی گاؤں کے رہنے والے ابھے سنگھ اپنے 2 نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ بیٹھا تھا۔ اسے دیکھتے ہی انہوں نے روک لیا اور پرانی رنجش کو لے کر اسے ذات پر مبنی گالیاں دیں اور جبراً تھوک چاٹنے پر مجبور کیا۔ ساتھ ہی مار پیٹ کرتے ہوئے اس کا ہاتھ بھی توڑ دیا۔