یوپی میں بی جے پی کیسے ہاری؟ رپورٹ سامنے آگئی

   

لکھنو: لوک سبھا انتخابات کے بعد اتر پردیش بی جے پی میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ کئی نشستوں پر شکست کے حوالے سے برین اسٹارمنگ جاری ہے اور ہائی کمان تمام کارکنوں سے ہار کی وجہ کے حوالے سے رائے لے رہی ہے۔ شکست کی وجوہات کے حوالے سے مختلف رپورٹس پر برین اسٹارمنگ جاری ہے۔ اتر پردیش بی جے پی کے صدر بھوپیندر چودھری نے 80 لوک سبھا سیٹوں پر پارٹی کے 40 کارکنوں سے رائے لینے کے بعد 15 صفحات کی رپورٹ تیار کی ہے۔۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے – گورکھپور، مغربی اتر پردیش، کانپور، بندیل کھنڈ جیسے علاقوں میں 8 فیصد کی کمی آئی ہے۔بی جے پی کے ریاستی صدر کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں شکست کی کئی وجوہات بتائی گئی ہیں۔ جیسا کہ پہلے بھی کچھ رپورٹس میں آچکا ہے۔ سب سے اہم وجہ ٹکٹوں کی غلط تقسیم بتائی گئی ہے۔ بہت سی ایسی سیٹیں تھیں جہاں امیدوار کو تبدیل کرنا چاہیے تھا اور کچھ سیٹیں ایسی تھیں جہاں امیدوار کو وہی رہنا چاہیے تھا۔ شکست کی وجوہات میں راجپوت سماج کی ناراضگی کو بھی نمایاں طور پر پیش کیا گیا ہے۔ آئین کو تبدیل کرنے کے بیانات اور چرچے کی وجہ سے بی جے پی کو بھی کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔شکست کی وجوہات میں راجپوت سماج کی ناراضگی کو بھی نمایاں طور پر پیش کیا گیا ہے۔ آئین کو تبدیل کرنے کے بیانات اور چرچے کی وجہ سے بی جے پی کو بھی کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں جلد بازی کو بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ انتخابات کے درمیان پارٹی کارکنوں میں جوش و خروش میں کمی کو بھی ایک وجہ قرار دیا گیا ہے۔ اگنیور، پرانی پنشن، عہدیداروں کی من مانی، حکومت کی مخالفت، پیپر لیک وغیرہ کو بھی شکست کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔