لکھنؤ6 اگست (یو این آئی) اترپردیش میں سیلاب سے 24اضلاع کے 913 گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔تقریبا 83091 لوگ سیلاب کی زد میں ہیں۔جن میں سے 19ہزار 167لوگ سرکاری سیلاب راحت کیمپوں میں جانے کو مجبور ہیں۔ راحت کمشنر بھانو چندر گوسوامی نے کہا دو لاکھ سے زیادہ افراد کو راحت کمشنر بھانو چندر گوسوامی نے کہا دو لاکھ سے زیادہ افراد کو راحت امداد ملی ہے ۔ سب سے زیادہ متاثر اضلاع میں بجنور، بہرائچ، گونڈہ،گورکھپور ودیگر شامل ہیں۔
حکومت سیلاب متاثرین کی مدد نہیں کررہی ہے :اکھلیش
لکھنؤ6اگست(یواین آئی) سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد نہیں کررہی ہے ۔ یادو نے چہارشنبہ کو جاری بیان میں کہا کہ ریاست کے کئی ضلع سیلاب کی زد میں ہیں۔ لاکھوں کی آبادی کے سامنے کھانے ۔رہنے ، دوا، علاج کا بحران ہے ۔ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد نہیں کررہی ہے ۔ سیلاب سے کھیتی۔باڑی، جانور اور فصلوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہورہا ہے ۔ حکومت نقصان تلافی کے لئے تیار نہیں ہے ۔ سیلاب متاثرین کی نہ پریاگ راج، فتح پور، بلیا میں مدد پارہی ہے اور نہ تو وارانسی، ہمیر پور سے لے کر دیگر اضلاع میں کوئی مدد ہورہی ہے ۔20۔20 ہزار کروڑ روپئے بجٹ خرچ ہوئے اس کے بعد بھی پانی جمع ہورہا ہے ۔ سڑکوں میں گڑھے ہیں۔سیلاب پر کنٹرول نہیں ہوپارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے ہر شعبے میں لا قانونیت، لوٹ اور بدعنوانی ہے ۔ حکومت کی سستی سے عوام کے ساتھ حکمراں جماعت کے ایم ایل اے ، وزیر بھی دھرنا اور مظاہرہ کرنے پر مجبور ہیں۔ کسی کی کوئی سنوائی نہیں ہے ۔ بدعنوانیوں اور شرپسند عناصر سے ریاست کا ہر طبقہ پریشان ہے ۔ بی جے پی حکومت نے نو سال کے میعاد کار میں کسانوں، نوجوانوں، خواتین، عوام سبھی کو دھوکہ دیا ہے ۔سرکاری بجٹ کو لٹانے کے سوا کوئی کام نہیں کیا۔ ترقیاتی کام نہیں ہوئے ۔ بی جے پی حکومت نے سب کچھ برباد کردیا۔ یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے سبھی دعوی اور وعدے جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔ یہ حکومت ریاست کے لئے بوجھ بن چکی ہے ۔ اس نے ریاست کی عوام کو بحران میں ڈالا ہے ۔ ہر محکمہ میں ہرطرح پر لوٹ۔ کھسوٹ اور بدعنوانی بڑھتی جارہی ہے ۔ریاست کی عوام کو اسمبلی الیکشن کا انتظار ہے ۔