فصلوں کو نقصان، کئی درخت جڑ سے اکھڑ گئے، چیف منسٹر یو پی آدتیہ ناتھ کی متعلقہ افراد کو ہدایات
لکھنؤ 7 جون (سیاست ڈاٹ کام) آج ریاستی راحت رسانی کمشنر نے کہاکہ اترپردیش میں گرد کے طوفان اور بجلی گرنے سے کم از کم 26 افراد ہلاک اور دیگر 50 زخمی ہوگئے۔ بنی پوری میں 6 ، ایٹا اور خاص گنج میں 3 ، 3، مرادآباد، بدایوں، پیلی بھیت، متھرا، قنوج، سنبھل اور غازی آباد میں ایک ایک شخص گرد کے طوفان اور بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں فوت ہوئے۔ ریاستی راحت رسانی کمشنر نے آج سرکاری طور پر جاری کردہ معلومات میں اس کا انکشاف کیا۔ جمعرات کی شام دیر گئے یوپی کے مختلف علاقوں میں گرد کا طوفان آیا اور بجلی چمکنے کے واقعات پیش آئے۔ ضلع مین پوری میں سب سے زیادہ یعنی 41 افراد زخمی ہوئے۔ پرنسپل سکریٹری اطلاعات امانش اوستھی نے کہاکہ چیف منسٹر یوپی یوگی آدتیہ ناتھ نے متعلقہ سرکاری عہدیداروں کو متاثرین کی جلد از جلد امداد فراہم کرنے اور متعلقہ اضلاع کے انچارج وزراء سے راحت رسانی کارروائی کی نگرانی کی ہدایات دیں۔ ان واقعات میں 8 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔شدید گرمی کی لپیٹ میں آئے اترپردیش کے کئی علاقوں میں جمعرات کی شام تیز رفتار آندھی اور ژالہ باری نے کہر ڈھا یا ہے ۔ موسم کے بدلے مزاج سے حادثات میں کم از کم 19 افراد کی موت ہو گئی ۔
جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہو گئے ۔ وہیں ژالہ باری سے فصلوں کو کافی نقصان پہنچا۔ ایٹہ، کاس گنج، مین پوری سمیت مغربی اتر پردیش کے کئی علاقوں میں دوپہر بعد گردابی طوفان سے سینکڑوں درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ بعد میں بارش اور ژالہ باری سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ۔موسم کے بدلے مزاج سے درجہ حرارت میں کافی کمی درج کی گئی جس سے لوگوں کو فوری طور پر گرمی سے راحت ملی۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مین پوری، کاس گنج، ایٹہ، فیروزآباد وغیرہ اضلاع میں جمعرات کو آئے آندھی طوفان میں متاثرہ لوگوں کو فوری طور پر راحت پہنچانے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ بحران کی اس گھڑی میں ریاستی حکومت ان کے ساتھ ہے اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ یوگی نے متاثر اضلاع کے ضلع افسروں کو کہا ہے کہ آندھی طوفان جانی ومالی نقصان کے متاثرین کو 24 گھنٹے کے اندر اندر امدادی رقم فراہم کر دی جائے ۔
انہوں نے سٹیٹ ڈیزاسٹر فنڈ کی ہدایات کے مطابق متاثرین کو مالی مدد فراہم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ناگہانی آفت سے مرنے والوں کے لواحقین کو چار چار لاکھ روپے کی امدادی رقم فوری فراہم کی جائے۔
