یوکرین اپنے علاقے تحفہ میں نہیں دے گا: زیلنسکی

   

کئیو۔ 9 اگست (ایجنسیز) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ایک بار پھر روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے لیے علاقائی رعایتیں دینے سے انکار کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں ملک کے آئین کا حوالہ دیا ہے۔ یوکرینی صدر کے دفتر سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں زیلنسکی نے کہا، یوکرینی اپنی سرزمین حملہ آور کو تحفہ میں نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کے علاقائی مسئلے کا حل پہلے ہی یوکرین کے آئین میں موجود ہے۔ کوئی بھی اس سے انحراف نہیں کرے گا۔ یوکرینی صدر نے اپنے اس پیغام میں مزید کہا کہ یوکرین ایسے حقیقی فیصلوں کے لیے تیار ہے جو امن لا سکیں۔ کوئی بھی ایسا فیصلہ جو ہمارے خلاف ہو، یوکرین کے بغیر ہو، وہ درحقیقت امن کے خلاف ہے۔ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان علاقائی رعایتوں پر مبنی جنگ بندی کے منصوبوں کے بارے میں میڈیا رپورٹس کو ’’ناقابل عمل فیصلے‘‘ قرار دیا۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کے مشرقی علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک پر مکمل روسی کنٹرول کا مطالبہ کیا ہے، جسے زیلنسکی نے ہزاروں مربع کلومیٹر اور اسٹریٹیجک طور پر اہم شہروں کو روس کے حوالے کرنے کے مترادف قرار دیا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں، ایک ’’بہت پیچیدہ‘‘ معاہدہ کے تحت علاقہ ’’ایک دوسرے کو دینے‘‘ کی بات کی لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔