کیف : یوکرینی صدر ولا دیمر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ 24 فروری کو چھڑنے والی جنگ کے آغاز سے ابتک 40 ہزار کے قریب روسی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہیں۔یوکرینی لیڈر نے قوم سے خطاب میں جنگ کے حوالے سے تازہ پیش رفت پر اپنے جائزے پیش کیے۔زیلنسکی نے یوکرین کے شہر اودیسا کو دوبارہ روس کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ “روسی وزارت دفاع اس طرح کے حملوں کے بارے میں جو بھی جھوٹ بولے، ہم یقیناً اس کا بدلہ لیں گے۔ قبضہ کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے۔”یہ بتاتے ہوئے کہ روس اپنے عوام کو جنگ کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کرتا، زیلینسکی نے کہا، “روس کی ہلاکتوں کی تعدادتقریباً 40 ہزار ہے۔جسے یہ آشکار کرنے سے گریز کر رہا ہے۔ ولادیمیر زیلنسکی نے برطانیہ کے روس کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں توسیع کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’’لسٹ میں درجنوں مزید افراد اور تنظیمیں شامل کی گئی ہیں۔ یہ صحیح رجحان ہے اور میں نفاذ کے معاملات میں برطانیہ کے غیر متزلزل عزم کے لیے شکر گزار ہوں۔ مغربی ممالک میں ہر کسی کواس مثال کی پیروی کرنی چاہیے۔‘‘