یوکرین: لوہانسک میں روسی افواج نے حملے مزید تیز کر دیئے

   

کیف : لوہانسک میں مقامی حکام کے مطابق روسی افواج اپنے حملے جاری رکھتے ہوئے اب سیویروڈونیٹسک کے صنعتی علاقے میں داخل ہو رہی ہیں۔ یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ فی الوقت یہ علاقے ایک مشکل ترین لڑائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ مشرقی یوکرین میں جنگ زدہ شہر لوہانسک کے علاقائی گورنر سیراہی ہائیدائی کے مطابق روسی فوجیں اب پوری طرح سے محاصرے میں لیے گئے شہر سیوروڈونٹسک کے صنعتی حصے میں داخل ہو گئی ہیں۔ روسی افواج نے اس شہر کا کئی روز سے محاصرہ کر رکھا ہے۔انہوں نے اس علاقے میں ہونے والی لڑائی اور تباہ کاریوں کی صورت حال کو بیان کرتے ہوئے کہا، ”وہاں ہر جانب صرف جہنم ہے۔ ہر چیز آگ کے شعلوں میں لپٹی ہوئی ہے اور گولہ باری ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رک رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس علاقے کا ایزوٹ کیمیکل پلانٹ ہی وہ واحد حصہ ہے جس پر ابھی تک روسی فوجیوں کا قبضہ نہیں ہو پا یا ہے۔ آس پاس کے گاؤں بھی مسلسل گولہ باری کی زد میں ہیں۔ یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک کے مطابق تقریباً 300 شہریوں نے ایزوٹ پلانٹ میں پناہ لے رکھی ہے تاہم وہاں صورتحال مسلسل بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔مقامی گورنر کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیویروڈونٹسک اور اس کے قریبی شہر لائسیچانسک کو باخموت شہر سے ملانے والی سڑک بھی مسلسل گولہ باری کی زد میں ہے۔ادھر یوکرین کے صدر وولودمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ چونکہ روسی افواج نے علاقے میں دباؤ بڑھا دیا ہے اور محاذ جنگ پر دریا کے ساتھ والے ایک علاقے پر قبضہ کر لیا ہے، اس لیے مشرقی یوکرین کے یہ دونوں اہم شہر ’’’مشکل ترین‘‘ لڑائی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔