یوکرین میں یورپ کے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روس کا قبضہ

,

   

کیف؍لندن: یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ روسی افواج نے شدید جھڑپ کے دوران ایک عمارت کو آگ لگانے کے بعد یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جوہری پلانٹ میں ممکنہ جوہری تباہی کے خدشات نے پوری دنیا کے دارالحکومتوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی۔تاہم حکام نے بتایا تھا کہ جس عمارت میں آگ لگی وہ ایک تربیتی مرکز تھا اور آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔امریکی وزیر توانائی جینیفر گران ہولم نے کہا ہے کہ پلانٹ میں تابکاری کی سطح بلند ہونے کا کوئی اشارہ نہیں ہے، جو یوکرین کی کل بجلی کی پیداوار کے پانچویں حصے سے زیادہ فراہم کرتا ہے۔یوکرین کے چار جوہری پلانٹ چلانے والے سرکاری ادارے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مزید لڑائی نہیں ہوئی، آگ بجھ چکی ہے اور پلانٹ معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔‘اس سے قبل یوکرین نے کہا تھا کہ آگ لگنے سے جوہری پاور پلانٹ میں ’اہم‘ تنصیبات‘ متاثر نہیں ہوئیں۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعہ کو یوکرین کی ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ جوہری پاور پلانٹ میں آ گ پر قابو پا لیا گیا۔اس سے قبل حکام نے کہا تھا کہ روسی فوجی جوہری پاور پلانٹ میں فائر فائٹرز کو رسائی نہیں دے رہے۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ یورپ کے سب سے جوہری پلانٹ کے اہم تنصیبات آگ لگنے سے متاثر نہیں ہوئیں۔بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا تھا کہ وہ جوہری پلانٹ سے متعلق یوکرین سے رابطے میں ہے۔ آئی اے ای اے نے ریکٹر کو نشانہ بنانے کی صورت میں ’شدید خطرے‘ سے خبردار کیا ہے۔بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری پاور پلانٹ پر حملہ بند کر دے۔اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا تھا کہ جوہری پاور پلانٹ سے تابکاری خارج ہو سکتی ہے۔ روسی حملے میں یوکرائنی جوہری پلانٹ کے اہم حصے محفوظ ہیں: آئی اے ای ایبین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ یوکرینی جوہری بجلی گھر پر روسی حملے میں اس کے اہم حصے محفوظ رہے۔ عالمی ادارے کے مطابق اس پلانٹ پر حملے کے بعد علاقے میں تابکاری کی سطح میں تبدیلی ریکارڈ نہیں کی گئی ہے۔ روس نے جوہری پلانٹ پرحملہ کرکے جوہری دہشت گردی کی۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس ریمارک کے ساتھ کہا کہ روس نے جوہری پلانٹ کونشانہ بنا کرجوہری دہشت گردی کی ہے۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بیان میں کہا کہ روس چرنوبل کا سانحہ دہرانا چاہتا ہے۔ جوہری پلانٹ پرحملہ کرکے روسی فوجیوں نے جوہری دہشت گردی کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ روس کے علاوہ دنیا کے کسی بھی ملک نے کبھی جوہری پلانٹس پرحملہ نہیں کیا۔یہ انسانی تاریخ میں پہلی بارہوا ہے کہ جوہری پلانٹ کونشانہ بنایا گیا ہو۔دہشت گرد مملکت اب جوہری دہشت گردی کرنا چاہتی ہے۔صدر زیلنسکی نے کہا کہ عالمی رہنما عملی اقدامات کرکے یورپ کو جوہری تباہی کے ہاتھوں مرنے سے بچائیں۔