یوکرین کیلئے امریکی امن منصوبہ ناقابل قبول

   

کیف ۔ 22 نومبر (ایجنسیز) یوکرین کی جانب سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امن منصوبہ پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی امن منصوبہ کو روس کے مطالبات کو تقویت دینے والا مسودہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسا کوئی معاہدہ قبول نہیں کریں گے جو یوکرین کے مفادات سے غداری کے مترادف ہو۔ زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکی منصوبہ میں یوکرین سے زمین چھوڑنے، فوج میں کمی اور ناٹو میں شمولیت نہ کرنے کی شرائط رکھی گئی ہیں۔ دوسری جانب روسی صدر پوٹن نے منصوبہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حتمی امن معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے۔ پوٹن نے اپنے بیان میں خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر یوکرین مذاکرات سے پیچھے ہٹا تو مزید علاقے ضم کر لیے جائیں گے۔ یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا فان ڈیر لائن کا کہنا ہے کہ یوکرین کے بغیر اس کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔ ایسے میں یوکرینی وزیرِ خارجہ آندری سبیہا نے یورپی اتحادیوں برطانیہ، فرانس اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا ہے اور اگلے اقدامات کی حکمتِ عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ واضح رہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یوکرین کو امن معاہدہ پر دستخط کے لیے ایک ہفتہ کی ڈیڈلائن دی رکھی ہے۔ منصوبہ کے مطابق روس کو نئے علاقے، عالمی معیشت میں شمولیت اور جی-8 گروپ میں واپسی کی اجازت مل جائے گی۔

امن منصوبہ قبول کرنے یوکرین کو 27 نومبر کی ڈیڈ لائن:ٹرمپ
واشنگٹن، 22 نومبر (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یوکرین کو امریکی امن منصوبہ کو قبول کرنے کیلئے 27 نومبر کی ڈیڈ لائن یعنی مہلت دے دی۔ میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے امن منصوبے کو قبول کرنے کے مطالبے پر یوکرین ایک ‘مشکل انتخاب’ کا سامنا کر رہا ہے ۔ امریکی صدر نے فاکس نیوز ریڈیو کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں جمعرات کا دن کیف کیلئے اس منصوبے کو قبول کرنے کی مناسب آخری تاریخ ہے بعد ازاں ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ موسمِ سرما کے قریب آنے اور خوں ریزی روکنے کی ضرورت کے پیشِ نظر وقت بہت کم ہے اور زیلنسکی کو اس منصوبے کی منظوری دینا ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اسے (زیلنسکی کو) یہ منصوبہ پسند نہیں آتا ہے تو پھر آپ جانتے ہیں میرا خیال ہے کہ انھیں بس لڑتے رہنا چاہیے ۔

نیتن یاہو کی گرفتاری پر بات نہیں ہوئی : ٹرمپ
واشنگٹن۔ 22 نومبر (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں نیویارک کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی کی ملاقات ہوئی، اس دوران مشترکہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی صدر نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ظہران ممدانی سے اچھی اور مؤثر ملاقات رہی، امید ہے ممدانی نیویارک میں معاملات بہتر انداز میں چلائیں گے اور ہم ان کی معاونت کریں گے ، ہر ممکن مدد کریں گے تاکہ یہ لوگوں کی امیدوں پر پورا اترسکیں۔ ٹرمپ نے کہا زہران ممدانی نیویارک کے معاملات جتنے بہتر انداز میں چلائیں گے میں اتنا ہی خوش ہوں گا۔ صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو کی گرفتار ی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ زہران ممدانی نیتن یاہو کو گرفتار کریں گے یا نہیں، اس پر بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ زہران ممدانی کے فیصلے قدامت پسندوں کے لیے حیرت کا باعث بن سکتے ہیں، امید ہے ممدانی کچھ قدامت پسندوں کو حیران کردیں گے ۔