یوکرین کے روسی آئل ریفائنریوں پر حملوں میں تیزی

   

روس میں پٹرول کی قیمتیں ریکارڈ بلندیوں پر، گرمیوں میں پٹرول کی زائد طلب اثرانداز

کیف، 24 اگست (یو این آئی ) روس میں پٹرول کی قیمتیں ریکارڈ بلندیوں پر پہنچ گئیں کیونکہ یوکرین نے روسی آئل ریفائنریوں پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے جب کہ حکومت نے بحران سے نمٹنے کیلئے پٹرول کی برآمدات پر پابندی عائد کردی ہے ۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق یوکرین روسی جنگی مشینوں کو نقصان پہنچانے اور روس میں معمولات زندگی متاثر کرنے کیلئے ریفائنریوں، پمپنگ اسٹیشنوں اور ایندھن کی ٹرینوں پر ڈرون حملوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے ۔ روس کے ڈرائیوروں اور کسانوں میں گرمیوں میں پٹرول کی طلب عروج پر ہوتی ہے ۔ سی این این کے حملوں کے اعداد و شمار کے مطابق، یوکرین کے ڈرونز نے صرف اس ماہ کم از کم 10 بڑے روسی پاور پلانٹس پر حملے کیے ۔ یوکرین کی انٹیلی جنس سروس کے مطابق، جن ریفائنریوں ہر حملے کئے گئے ہیں ان میں سالانہ 44 ملین ٹن سے زیادہ پروڈکٹ اتارے ہیں جو روس کی صلاحیت کا 10 فیصد سے زیادہ ہے اور یہ حکمت عملی کام کرتی نظر آرہی ہے ۔یوکرین کے بغیر پائلٹ سسٹمز کے کمانڈر رابرٹ برووڈی کے مطابق، ان اہداف میں وولگوگراڈ میں بڑی لوکوئیل ریفائنری، جنوبی روس کی سب سے بڑی ریفائنری، جنوبی روس میں ساراتوف میں ایک بڑی ریفائنری اور روستوو کے علاقے میں ایک اور ریفائنری شامل ہیں۔ کئی روسی علاقوں اور کریمیا میں ایندھن کی قلت کی اطلاع ملی ہے۔ روس کی جانب سے مقرر گورنر سرگئی اکسیونوف نے پٹرول کی قلت کا ذمہ دار ‘لاجسٹک سے متعلق مسائل کو قرار دیا اور کہا کہ حکومت ایندھن کی ضروری مقدار خریدنے اور قیمتوں کو مستحکم کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔ یوکرین کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس نے گزشتہ جمعرات کو ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ روسی کمپنیاں فوری طور پر بیلاروس سے تیل خرید رہی ہیں تاکہ ملکی قلت پر قابو پایا جا سکے ۔ یوکرین بھی مبینہ طور پر روس کی تیل کی برآمدات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ گزشتہ ہفتے اس کے ڈرونز نے ڈرزہبا پائپ لائن پر حملہ کیا جو ہنگری اور سلوواکیہ کو روسی تیل فراہم کرتی ہے ۔ دونوں ممالک نے یورپی یونین سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں سے یوکرین بنیادی طور پر روس کو نہیں بلکہ ہنگری اور سلواکیہ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اس معاملے میں مداخلت کی اور ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر بان کو لکھے گئے ایک نوٹ میں کہا کہ وہ اس خلل سے کافی ناراض ہیں۔