ماسکو،10 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اعلان کیا ہے کہ اگر یوکرین اس کے ساتھ سمجھوتہ کر لیتا ہے تو اسے گیس 25 فیصد سستی مل سکتی ہے ۔مسٹر پوٹن نے فرانس کے پیرس میں 9 دسمبر کو ہوئے نارمنڈی فورسمٹ کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا‘‘ اگر یوکرین ہمارے ساتھ کھلے دل سے مل کر کام کرتا ہے تو جس قیمت پر گیس حاصل کر رہے ہیں اس کے مقابلے میں گیس 25 فیصد سستی مل سکتی ہے ۔ ہم پیشہ ورانہ صارفیت کی بات کر رہیں کیونکہ یوکرین کے شہریوں کو پہلے ہی سبسڈی مل رہی ہے ’’۔اس سے قبل یوکرین کی اہم تیل کمپنی ‘نافٹو گیج’ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اینڈری کوبولیوو نے کہا کہ ان کا ملک روس کی گیس پروم کمپنی کے ساتھ ایک نئے ٹرانزٹ معاہدے پر دستخط کرنے پر راضی ہے ۔ گیج پروم نے گزشتہ ماہ یوکرین کی تیل کمپنی کو سرکاری پیشکش بھیج کر کہا تھا کہ 31 دسمبر کو ٹرانزٹ معاہدے کی مدت ختم ہو رہی ہے ۔ وہ چاہے تو اس کی مدت بڑھا ئے یا ایک سال والے حالیہ معاہدے پر دستخط کرے ۔قابل ذکر ہے کہ مشرقی یوکرین میں امن بحالی کے مسئلہ پر ہونے والی اس کانفرنس میں مسٹر پوٹن اور یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکي کے درمیان پہلی بات چیت ہوئی ہے ۔ اس کانفرنس میں فرانس، روس، یوکرین اور جرمنی کے سربراہوں نے حصہ لیا۔ کانفرنس خاص طور سے مشرقی یوکرین میں امن بحالی کے لئے کوششوں کو تیز کرنے پر مرکوز تھا۔