نئی دہلی : برطانیہ سے پروازوں کی آمد کا سلسلہ اب جبکہ دو ہفتوں کے بعد دوبارہ شروع کیا گیا ہے، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے کہا ہے کہ برطانیہ سے آنے والے تمام مسافرین کو ’’ہوم آئسولیشن‘‘ سے قبل سات دنوں کے لئے قرنطینہ میں جانا ہوگا اور اس کے لئے کورونا پازیٹیو آنے کی شرط نہیں ہے بلکہ نگیٹیو پائے جانے والے مسافرین کے لئے بھی سات دنوں کا قرنطینہ لازمی ہوگا۔ جبکہ کوویڈ ٹسٹ کے لئے مسافروں کو خود اپنی رقم خرچ کرنی ہوگی۔ اروند کجریوال نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ بات بتائی اور مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ برطانیہ سے ہندوستان آنے والی پروازوں پر 31 جنوری تک پابندی عائد رکھی جائے جیسا کہ یہ بات اب سب کو معلوم ہوچکی ہے کہ برطانیہ میں کوویڈ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہونے کے بعد وہاں دوبارہ لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں آیا ہے۔ایئر انڈیا کی ایک پرواز برطانیہ سے آج صبح تقریباً 250 مسافرین کے ساتھ نئی دہلی پہنچی جبکہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی شکل والی وباء نے ملک کو ایک بار پھر خطرہ میں ڈال دیا ہے۔ جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ کوویڈ ۔ 19 سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ یاد رہے کہ حکومت ہند نے نئے کورونا وائرس پھوٹ پڑنے کے بعد برطانیہ سے ہندوستان کی پروازیں 23 ڈسمبر سے بند کردی تھیں جبکہ متعدد یوروپی ممالک جیسے فرانس، اسپین اور جرمنی نے بھی برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو بند کردیا ہے۔ دوسری طرف برطانیہ میں کورونا کی نئی شکل سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔