یوگی حکومت میں کورونا وبا کے اعدداد و شمار پوشیدہ :کانگریس

   

لکھنو ۔27 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام)اترپردیش حکومت پر کورونا وائرس کو قابو کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے پیر کو کہا کہ آگرہ کے بعد کانپور اور سہارنپور میں کووڈ۔19 کے بڑھتے انفیکشن سے حواس باختہ یو پی حکومت وبا کے اعدادوشمار چھپارہی ہے ۔مسٹر للو نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ آگرہ کے مئیر کے خط نے کورونا کے خلاف لڑائی میں یوگی حکومت کی ناکامی کو اجاگر کردیا ہے ۔ چاہے پی پی ای کٹ کا معاملہ ہو،یا پھر وینٹی لیٹر،آئی سی یو اور عوام کے ساتھ ہمدردانہ سلوک،صوبے کی بی جے پی حکومت پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے لڑنے میں آج اترپردیش ملک میں سب سے پیچھے ہے ۔اس میں بھی سہارنپور،فیروزآباد اور رائے بریلی کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے یوگی حکومت کورونا وبا کے بارے میں جس آگرہ ماڈل کا ڈھول پیٹ رہی تھی اس کی ہوا نکل چکی ہے ۔کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ صوبے کے اہم صنعتی مرکز کانپور میں کچھ میڈیا اہلکار کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد ایسے شبہ کا اظہار کیا جارہا ہے کہ شہر میں ہزاروں کی تعداد میں کورونا وائرس کے متاثر ہوسکتے ہیں لیکن اس ضمن میں کچھ ہی اطلاع نہیں ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخری پتہ چلے بھی تو کیسے یوگی حکومت تو زیادہ سے زیادہ جانچ کرنے کے بجائے اعداد کو دبانے میں مشغول ہے ۔مرکزی کی مودی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر للو نے کہا کہ یوپی کے 75اضلاع میں سے 53اضلاع ایسے ہیں جہاں 100 سے کم آئیسولیشن بستر ہیں جبکہ ان ہی 53اضلاع میں سے 32اضلاع میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ۔یوپی کے 75اضلاع میں سے 34اضلاع ایسے ہیں جہاں آئی سی یو کاا نتظام نہیں ہے ۔ دھیان دینے والی بات یہ ہے کہ ان 34اضلاع میں سے 19اضلاع ایسے ہیں جہاں کورونا وائرس کے مریض پائے گئے ہیں۔ریاستی صدر نے وینٹی لیٹرس کے معاملے میں بھی اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے دعوی کیا کہ کل 75اضلاع میں سے 35اضلاع ایسے ہیں جہاں وینٹی لیٹر نہیں ہیں جبکہ انہیں 35اضلاع میں سے 20ایسے ہیں جہاں کورونا کے مریض پائے گئے ہیں۔حکومت کو واضح کرنا چاہئے کہ اس نے کس بنیاد پر کچ اضلاع کو ہی جلدی میں کورونا وائرس سے پاک کیسے قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹر، آئی سی یو اور آئیسولیشن وارڈ کی حالت کو درست کرنے کے لئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے ۔ کب حرکت میں آئے گی۔انہوں نے سوال کیا کہ آگرہ میں قرنطینہ میں موجود غریب افراد کے ساتھ ناروا سلوک کرنے والے افسران کے خلاف کیا کوئی کاروائی کی جائے گی۔