یوگی حکومت : گائے پالنے والوں کو روزانہ 30 روپئے

,

   

Ferty9 Clinic

مسلمانوں کیساتھ حکومت کی بے اعتنائی
گاؤ رکھشکوں کو اعزازات و انعامات
گائے کے گوبر ، پیشاب کو کمرشیل بنایا جائیگا

لکھنؤ۔ 9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کی یوگی ادتیہ ناتھ حکومت میں مویشیوں کیلئے بجٹ موجود ہے لیکن مسلمانوں کی ایک وقت کی روٹی کیلئے سرکاری خزانہ خالی ہے۔ تعصب پسندی اور نفرت پر مبنی حکمرانی میں ہندوستانی سماج کو تیزی سے دو خانوں میں بانٹنا شروع کردیا ہے۔ یوگی حکومت نے گائے پالنے والوں کیلئے روزانہ 30 روپئے دینے کا فیصلہ کیا ہے اور بہت جلد یہ رقم انفرادی افراد اور تنظیموں کے کھاتے میں جمع کی جائے گی۔ اترپردیش کے علاقہ بندیل کھنڈ میں آوارہ مویشیوں کی دیکھ بھال کرنے کی تیاری شروع کی گئی ہے۔ مویشیوں کو پالنے کیلئے ماہانہ 900 روپئے اُن افراد کے کھاتے میں جمع کئے جائیں گے جو مویشیوں کی دیکھ بھال کریں گے اور راست نفع بخش اسکیم کے ذریعہ گائیوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے کھاتے میں یہ رقم جمع کی جائے گی۔ چیف منسٹر یوپی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایک سسٹم کا تجربہ کرتے ہوئے آوارہ مویشیوں کو پالنے والوں کیلئے روزانہ 30 روپئے اُجرت دینے کا اہتمام کریں۔ آوارہ مویشیوں کیلئے چارہ فراہم کرنا ضروری ہے۔ ’گاؤ سیوا آیوگ‘ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر اترپردیش نے کہا کہ گاؤ شالوں کے قیام کیلئے فنڈ فراہم کیا جائے گا اور اس فنڈ کو گائے کے گوبر، گائے کے پیشاب کی تجارت کرتے ہوئے اکٹھا کیا جائے گا۔ ’گاؤ سیوا آیوگ‘ کے چیرپرسن اور وائس چیرپرسن نے اس ضلع کا دورہ کرتے ہوئے اجلاس منعقد کیا اور ضلع مجسٹریٹ، ضلع پولیس سربراہ اور چیف ویٹرنری آفیسرس کے علاوہ ڈپٹی چیف ویٹرنری آفیسرس کی موجودگی میں مذکورہ بالا اسکیم کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ یوگی ادتیہ ناتھ نے کمیشن کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ گاؤ شالوں کا معائنہ کریں۔ یوگی حکومت میں مسلمانوں کو یکسر نظرانداز کردیا گیا ہے۔ مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت کرنے کے بجائے مویشیوں کی فکر کرنے والی یوگی حکومت نے گاؤ رکھشکوں کی جانب سے بے قصور و نہتے مسلمانوں کو زدوکوب کرنے اور انہیں جان سے ماردینے والے واقعات کو بھی پوری طرح نظرانداز کردیا ہے۔ مویشیوں کی دیکھ بھال، حکومت کیلئے انسانوں سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔