بی جے پی ہماری ہندوستانیت کا فیصلہ نہیں کرسکتی ۔ ایس پی سربراہ اکھیلیش یادو
لکھنو 29 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھیلیش یادو نے آج چیف منسٹر اترپردیش آدتیہ ناتھ پر الزام عائد کیا کہ وہ متنازعہ شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف مسلمانوں سے ناانصافی کرتے ہوئے اپنی کرسی بچانے کی فکر کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے کئی ارکان اسمبلی نے حال ہی میں سٹ ان احتجاج کیا تھا جب ایک برسر اقتدار رکن اسمبلی نے حکومت پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ لکھنو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اکھیلیش نے کہا کہ چیف منسٹر آدتیہ ناتھ جانتے ہیںکہ 200 بی جے پی ارکان اسمبلی نے ان کے خلاف یو پی اسمبلی میں سٹ ان احتجاج کیا تھا ۔ اپنی کرسی بچانے کیلئے وہ مسلمانوں سے ناانصافی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اگر بی جے پی ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے تو یہ انکشاف ہوگا کہ 300 ارکان اسمبلی چیف منسٹر پر برہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آدتیہ ناتھ اس حقیقت سے خوفزدہ ہیں اور اپنی کرسی بچانے کیلئے مسلمانوں سے ناانصافی کر رہے ہیں۔ اترپردیش میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال و دیگر جھڑپوں میں جملہ 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو تشدد ہوا ہے اگر اس کی ہائیکورٹ کے کسی سبکدوش جج سے یا سپریم کورٹ جج سے تحقیقات کروائی جائیں تو حقائق منظر عام پر آجائیں گے ۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ وہ این پی آر کے عمل میں حصہ نہیں لیں گے جو مرکزی حکومت شروع کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی فیصلہ نہیں کرسکتی کہ ہم ہندوستانی ہیں یا نہیں۔ ہم این پی آر نہیں چاہتے ۔ گاندھی جی نے ایسا راستہ جنوبی افریقہ میں دکھایا تھا ۔ ہم سب سے پہلے این پی آر کے فارم پر نہیں کرینگے ۔