لا اینڈ آرڈر کی بہتری میں یو پی کو اول مقام ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا لکھنو میں خطاب
لکھنو ۔ یکم اگسٹ : وزیر داخلہ امیت شاہ نے اترپردیش اسمبلی انتخابات سے قبل یو پی میں آدتیہ ناتھ حکومت کی ستائش کی اور کہا کہ انہوں نے لا اینڈ آرڈر کے معاملہ میں یو پی کو سرفہرست کردیا ہے ۔ امیت شاہ نے اترپردیش انسٹی ٹیوٹ آف فارنسک سائینسیس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومتیں کسی مخصوص طبقہ کیلئے کام نہیں کرتیں بلکہ وہ غریب ترین افراد کیلئے بھی کام کرتی ہے ۔ امیت شاہ نے کہا کہ 2019 سے چھ سال کے عرصہ میں انہوں نے اترپردیش میں کافی سفر کیا ہے ۔ وہ سابقہ یو پی کو بہتر جانتے ہیں۔ مغربی اترپردیش میںخوف کا ماحول تھا ۔ لوگ اس علاقہ سے نقل مقام کر رہے تھے ۔ خواتین میں عدم تحفظ کا احساس تھا ۔ لینڈ مافیا اراضیات پر قبضے کر رہا تھا ۔ دن دہاڑے فائرنگ کے واقعات اور فسادات عام بات تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 2017 میں بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ ہم اترپردیش کو ایک ترقی یافتہ ریاست بنادیں گے اور ہم نے لا اینڈ آرڈر کو بھی بہتر بنایا ہے ۔ آج 2021 میں وہ یہ فخر کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ آدتیہ ناتھ اور ان کی ٹیم نے اترپردیش کو لا اینڈ آرڈر کے معاملے میں سرفہرست پہونچا دیا ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ اترپردیش میں ان لیڈروں کی تعداد بہت زیادہ ہے جو انتخابات کا اعلان ہوتے ہی سرگرم ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسے قائدین ہیں جو سیلاب میں یا کورونا بحران میں نہیں نظر آتے ۔ یہ لوگ کسانوں کے قرض معاف نہیں کرتے بلکہ موج مستی میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اترپردیش میں اقتدار حاصل کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں انہیں ایک اور کراری شکست کیلئے تیار رہنا چاہئے ۔ بی جے پی ریاست میں بھاری اکثریت سے اقتدار برقرار رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایسی جماعت ہے جو کسی ذات پات یا خاص طبقہ یا خاندان کیلئے کام نہیں کرتی بلکہ یہ سماج کے غریب ترین افراد کیلئے بھی کام کرتی ہے ۔ بی جے پی اقتدار میں ریاست میں ذات پات کا خاتمہ ہوا ہے اور فسادات کا خاتمہ کردیا گیا ہے ۔ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بہترین ہے اور اس معاملے میں ریاست سر فہرست ہوگئی ہے ۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اکھیلیش یادو حکومت میں ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال اس قدر ابتر تھی کہ سرمایہ کاروں کا اجلاس اترپردیش کے باہر دہلی میں منعقد کرنا پڑا تھا ۔ آج ریاست کی صورتحال بدل گئی ہے ۔