یو پی میں 3احتجاجی کسانوں کو روند دیا گیا، جملہ 8افراد ہلاک

,

   

کسانوں کی بھیڑ پر کار چڑھانے کا مرکزی وزیر کے بیٹے پر الزام، قتل کا مقدمہ دائر کرنے کسانوں کا مطالبہ

لکھیم پورکھیری: اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کھیری کے تکونیا علاقے میں بی جے پی کارکنوں اور کسانوں کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپ میں جملہ 8 افراد ہلاک ہوگئے۔ 3 کسانوں کو روند دیا گیا جبکہ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اتوار کو بنویر پور میں نائب وزیر اعلی کیسو پرساد موریہ کو ایک پروگرام میں شرکت کرنا تھا جبکہ کسان اپنے مطالبات کی حمایت میں کالے جھنڈے دکھانے کیلئے کھڑے تھے۔ بی جے پی کارکنوں نے احتجاجی کسانوں کو ہٹانے کی کوشش کی جس پر فریقین میں زبردست جھڑپ ہوگئی جس میں جملہ 8 افراد ہلاک ہوگئے۔ بی جے پی کارکنوں نے کسانوں کی بھیڑ کو کار سے روندنے کی کوشش کی۔ اس حادثے میں 3 کسانوں کی موت ہوگئی ۔ سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ ادھر کسانوں نے دو گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ۔ الزام ہیکہ کسانوں کو روندنے کی کوشش کرنے والوں میں مقامی رکن پارلیمان اور مملکتی وزیر برائے داخلہ اجئے مشرا کا بیٹا آشیش عرف مونو بھی شامل ہے۔ سمیوکتاکسان مورچہ نے آشش مشرا اور دیگر کے خلاف قتل کا مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کسان یونین نے مرکزی کابینہ سے اجئے مشرا کو برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ مرکزی وزیر اور ان کے بیٹے کا دعویٰ ہیکہ احتجاجیوں نے ان کے قافلہ پر حملہ کردیا اور ایک ڈرائیور اور دیگر 3 کو ہلاک کردیا جن میں بی جے پی کے دو ورکرس بھی شامل ہیں۔ پرتشدد جھڑپ کے بعد لکھیم پور کھیری میں انٹرنیٹ سرویس معطل کردی گئی۔ صورتحال انتہائی کشیدہ بتائی گئی ہے۔ مختلف قائدین کی جانب سے اس واقعہ کی شدید مذمت کی جارہی ہے جبکہ ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔
حادثے کے بعد علاقے میں کثیر تعداد میں پولیس ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔ موقع واردات پر کسانوں کی کثیر تعداد جمع ہوگئی ہے۔ پولیس کے اعلی افسران بھی موقع پر موجود ہیں۔