یو پی کو نیم فوجی دستے روانہ ، آر پی ایف چوکس ، رخصت منسوخ

,

   

ا یودھیا مقدمہ کا آئندہ ہفتے فیصلہ متوقع

نئی دہلی / ایودھیا ۔ 7 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے تقریباً 4000 نیم فوجی جوانوں کو اترپردیش روانہ کردیا ہے جبکہ ریلوے پولیس نے اپنی فورس کی رخصت منسوخ کرتے ہوئے 78 بڑے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں چوکسی بڑھادی ہے جو سپریم کورٹ کے آئندہ ہفتے متوقع ایودھیا فیصلہ سے قبل حکومت کی سیکوریٹی تیاری کا حصہ ہے۔ وزارت امور داخلہ نے جمعرات کو تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو مشورہ کے طور پر نوٹ روانہ کرتے ہوئے ان سے کہا کہ تمام حساس مقامات پر معقول سیکوریٹی تعینات کی جائے۔ سیاسی قائدین نے عوام سے پھر ایک بار اپیل کی ہے کہ اشتعال انگیز ریمارکس یا افواہیں پھیلانے سے گریزاں رہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کو ایودھیا مسئلہ پر اپنی مجلس وزراء کے ساتھ غور و خوض کیا اور ان سے کہا کہ اس موضوع پر غیر ضروری بیانات دینے سے احتراز کریں اور ملک میں ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔ فاضل عدالت امکان ہے کہ رام جنم بھومی ۔بابری مسجد اراضی تنازعہ کیس میں اپنا فیصلہ 17 نومبر کو چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی سبکدوشی سے قبل دے گی۔ جسٹس گوگوئی نے کئی ہفتوں تک اس کیس کی سماعت کرنے والی پانچ ججوں کی دستوری بنچ کی سربراہی کی ہے۔ خیرسگالی اقدامات کے طور پر پولیس کی جانب سے ہندو اور مسلم برادریوں کے ارکان کے ساتھ میٹنگس منعقد کئے جارہے ہیں اور ان سے امن و سکون کی برقراری کی اپیل کی جارہی ہے۔ دہلی میں وزارت داخلہ کے عہدیدار نے کہا کہ ان کی طرف سے پیرا ملٹری فورسس کی 40 کمپنیاں اترپردیش کو فوری روانہ کردی گئی تاکہ بالخصوص ایودھیا میں لاء اینڈ آرڈر کی برقراری میں ریاستی حکومت کی اعانت کی جاسکے۔ پیرا ملٹری فورسس کی ایک کمپنی 100 جوانوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ایودھیا میں 12 نومبر کو کارتک پورنیما کے موقع پر بھاری ہجوم جمع ہونے کی توقع ہے اور مقامی انتظامیہ امن کو یقینی بنانے کی تیاری میں مصروف ہیں۔ مقامی لوگ سپریم کورٹ فیصلہ کے تعلق سے متجسس ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس فیصلہ کے بعد کوئی پریشان کن صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔ ایودھیا کے لوگ چاہے وہ ہندو ہوں یا مسلمان، شہر میں امن اور ترقی چاہتے ہیں۔ٹمپل سٹی کے لوگوں کو یقینی ہے کہ عدالتی فیصلہ کے بعد کوئی لڑائی نہیں ہوگی۔