بھوپال: اے ایم یو اولڈ بوائز ایسو سی ایشن بھوپال ایم پی چیپٹر کے زیر اہتمام راجدھانی بھوپال میں سر سید کی تعلیمی تحریک کی عصری معنویت کے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے یونیفارم سیول کوڈ کے تناظر میں بڑا بیان دے ڈالا ہے۔عارف محمد خان کا کہنا ہے کہ یونیفارم سیول کوڈ کسی مذہب، مسلک یا طبقے کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد خواتین کو با اختیار بنانا ہے۔ واضح رہے کہ عارف محمد خان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیم و تربیت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئی ہے۔ بھوپال میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائزایسو سی ایشن کے زیر اہتمام بھوپال میں جب سر سید کی تعلیمی تحریک کی عصری معنویت کے عنوان پر پروگرام کا خاکہ طے کیاگیا تو ایسو سی ایشن کے اراکین نے کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان سے بات کی اور انہوں نے بخوشی پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنا قبول کیا۔چھتیس گڑھ کے سابق ڈی جی پی اور اے ایم یو اولڈ بوائز ایسو سی ایشن بھوپال کے فعال رکن ایم ڈبلیو انصاری نے پروگرام کے اغراض و مقاصد اور گورنر عارف محمد خان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طالب علمی کے زمانے سے اب تک کی کارکردگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔‘حالانکہ گورنر عارف محمد خان یہ کہتے رہے کہ میں اپنوں کے بیچ آیا ہوں اور اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے،لیکن ایم ڈبلیو انصاری نے گورنر عارف محمد خان کی حیات و خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور سر سید کی تعلیمی تحریک کا ذکر کیا۔عارف محمد خان نے کہا سر سید کا ہاتھ وقت کی نبض پر تھا اور انہوں نے وقت کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے جو قدم اٹھایا تھا اس کا فیضان ہمیں ہر جگہ نظر آتا ہے۔ہمیں بھی وقت کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے خود کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا چاہئے اور ملک و قوم کی ترقی کے لئے اپنی بہترین خدمات پیش کرنا چاہئے۔