یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ پر علماء و مسلم قائدین کی سدا رامیا سے ملاقات

   

مسودہ کی اجرائی کے بعد اسمبلی میں قرارداد کا وعدہ، حجاب ومسلم تحفظات پر عدالت کے فیصلے کا انتظار
حیدرآباد: 27 جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کرناٹک سدا رامیا نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے وفد کو تیقن دیا کہ یکساں سیول کوڈ پر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کیا جائیگا۔ مرکزکی جانب سے یکساں سیول کوڈ کا مسودہ جاری کئے جانے کے بعد حکومت کی سطح پر فیصلہ کیا جائیگا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے کرناٹک کے علماء اور مسلم قائدین نے چیف منسٹر سدا رامیا سے ملاقات کی اور یادداشت حوالے کی جس میں یکساں سیول کوڈ کو مسترد کرنے کی اپیل کی گئی۔ ریاستی وزراء ضمیر احمد خان، رحیم خان کے علاوہ سابق مرکزی وزیر رحمان خان موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی کرناٹک ڈاکٹر محمد سعد بلگامی نے بتایا کہ مسلم مذہبی قائدین نے چیف منسٹر کو یکساں سیول کوڈ پر مسلمانوں میں بے چینی اور تشویش سے واقف کروایا۔ اسمبلی میں یکساں سیول کوڈ کے خلاف قرارداد منظور کرنے کی درخواست کی گئی۔ چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ ان کی حکومت تمام مذاہب کے جذبات کا احترام کرتی ہے اور یکساں سیول کوڈ پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح ہونے نہیں دیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت سیاسی مقصد براری کے تحت یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ کو پیش کررہی ہے۔ کانگریس حکومت تمام طبقات سے یکساں طور پر انصاف میں یقین رکھتی ہے اور کسی بھی مذہب کے خلاف فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ چیف منسٹر کو اوقافی جائیدادوں کے تحفظ، حجاب پر امتناع سے متعلق احکامات کی واپسی اور 4 فیصد مسلم تحفظات کی بحالی کی اپیل کی گئی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حجاب و مسلم تحفظات مسئلہ عدالت میں زیردوران ہے۔ عدالتی فیصلے کے بعد حکومت کوئی قدم اٹھائیگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکز نے ابھی یکساں سیول کوڈ کا مسودہ برسر عام نہیں کیا ہے۔ مسودہ جاری ہونے کے بعد حکومت اپنا موقف ظاہر کریگی۔ چیف منسٹر نے اقلیتی بہبود بجٹ میں اضافے کا تیقن دیا اور کہا کہ جاریہ مالیاتی سال 6 ماہ کیلئے 2100 کروڑ مختص کئے گئے اور آئندہ سال مکمل بجٹ میں رقم کا اضافہ ہوگا۔ چیف منسٹر نے بی جے پی دور حکومت میں مسلم نوجوانوں پر مقدمات کا جائزہ لینے کابینی سب کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وفد نے امید ظاہر کی کہ سدا رامیا حکومت مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرکے یکساں سیول کوڈ کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کریگی۔