نظام آباد۔ 14 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے محکمہ بلدیہ و شہری ترقی نے جائیداد ٹیکس بقایہ جات کی ادائیگی کے لیے ایک وقتی اسکیم مالی سال 2024-25 تک جائیداد ٹیکس پر 90 فیصد بقایہ سود کی معاف کرنے کا گریٹر حیدرآباد مونسپل کارپوریشن کی جانب سے احکامات جاری کرتے ہوئے پرنسپل سکریٹری دھنک کشور نے احکامات جاری کیا کمشنر، جی ایچ ایم سی، حیدرآباد کا مکتوب نمبر: 343227 /CTS/GHMC/2025، مؤرخہ: 04.03.2025 جاری کیا ہے۔کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن، حیدرآباد نے مذکورہ بالا حوالہ میں ’’ون ٹائم اسکیم‘‘ (OTS) کی تجویز پیش کی ہے، جس کے تحت 90 فیصد بقایہ سود معاف کیا جائے گا، بشرطیکہ ٹیکس دہندگان جائیداد ٹیکس کے اصل بقایہ جات مالی سال 2024-25 تک کے ساتھ بقایہ سود کا 10 فیصد ایک ساتھ ادا کریں اس بارے میں سابقہ ڈپٹی میئر ایم اے فہیم سینئر کانگریسی قائد سید نجیب علی ایڈوکیٹ ،سابق کا رپوریٹرس ایم اے قدوس، مجاہد خان ،ہارون خان ،سابق معاون کارپوریٹر اشفاق احمد خان پاپا اس بارے میں مونسپل کمشنر مسٹر دلیپ کمار سے نمائندگی کرتے ہوئے نظام آباد میں بھی اس جی او پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا جس پر انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حیدرآباد کے علاوہ دیگر مونسپل کارپوریشنز میں 90 فیصد سود معاف کرنے کے لیے احکامات جاری کیا گیا تو اس پر عمل کیا جائے گا لہذا اس بارے میں گورنمنٹ ایڈوائزر محمد علی شبیر سے نمائندگی کرتے ہوئے چیف منسٹر کو اس بارے میں واقف کرواتے ہوئے خصوصی جی اوجاری کرنے کے کی صورت میں عمل کیا جائے گا جس پر ان قائدین نے بتایا کہ محمد علی شبیر سے نمائندے کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تاکہ نظام آباد کے عوام کو اس سے فائدہ حاصل ہو سکے اور جائیدادی ٹیکس پر 90 فیصد معاف ہونے کی صورت میں عوام کو رہا تھا حاصل ہوگی اور اپنا ٹیکس ادا کرنے میں آسانیاں پیدا ہوگی۔