عوام کی جیب پر پڑے گا راست اثر!اے ٹی ایم کا استعمال بھی مہنگا ہوسکتا ہے
نئی دہلی ۔26 ؍جون ( ایجنسیز )یکم جولائی 2025 سے کئی بڑی تبدیلی نافذ ہونے جا رہی ہے جو سیدھے طور پر عام لوگوں کی جیب اور روزمرہ کے کاموں پر اثر ڈالے گی۔ ریلوے ٹکٹ بکنگ، کریڈٹ کارڈ پمنٹ، آن لائن والیٹ، ٹرانزیکشن اور پین کارڈ جیسے ضروری کاموں کے ضابطے بدل رہے ہیں۔ ساتھ ہی ریلوے اپنا کرایہ بڑھانے والا ہے۔ ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت طے ہوتے ہیں۔ اگر سلنڈر مہنگا ہوتا ہے تو کیچن کا بجٹ اپنے آپ بگڑ جائے گا۔ یہ چھوٹی چھوٹی تبدیلی آپ کے بجٹ پر بڑا اثر ڈال سکتی ہے۔ہندوستانی ریلوے یکم جولائی 2025 سے مسافر کرایہ بڑھانے جا رہا ہے۔ کورونا وبا کے بعد یہ پہلی بار ہے جب کرایہ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نان ۔اے سی کوچ کیلئے کرایہ 1 پیسے فی کلومیٹر اور اے سی کلاس کیلئے 2 پیسے فی کلومیٹر بڑھے گا۔ حالانکہ 500 کلومیٹر تک کی دوری کیلئے لوکل اور جنرل سکنڈ کلاس کے کرایہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ 500 کلومیٹر سے زیادہ کے سکنڈ کلاس سفر پر صرف 0.50 پیسے فی کلومیٹر کا معمولی اضافہ ہوگا۔ وہیں منتھلی سیزن ٹکٹ (ایم ایس ٹی) پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔یکم جولائی سے ریلوے ٹکٹ بکنگ کا نیا طریقہ شروع ہونے جا رہا ہے۔ اگلے مہینے سے تتکال ٹکٹ بکنگ کے پروسس میں تبدیلی ہوگی۔ اب آئی آر سی ٹی سی ویب سائٹ یا ایپ سے ٹکٹ بک کرتے وقت ایک او ٹی پی آپ کے موبائل نمبر پر بھیجا جائے گا۔ جب تک آپ اس او ٹی پی کو اِنٹر نہیں کریں گے تب تک ٹکٹ بکنگ پوری نہیں مانی جائے گی۔آئی سی آئی سی آئی بینک نے اے ٹی ایم ٹرانزیکشن کو لے کر ضابطوں میں تبدیلی کی ہے۔ اب آئی سی آئی سی آئی صارف کسی دیگر بینک کے اے ٹی ایم سے اگر مہینے میں تین بار سے زیادہ پیسے نکالتے ہیں تو ہر اضافی فائنانشیل ٹرانزیکشن پر 23 روپے اور نان۔فائنانشیل پر 8.50 روپے کا چارج لگے گا۔ اس سے اے ٹی ایم کا استعمال مہنگا ہوگا۔اب نیا پین کارڈ بنوانے کیلئے آدھار کارڈ دینا لازمی کر دیا گیا ہے۔ اگر آپ کے پاس پہلے سے پین اور آدھار دونوں ہیں تو انہیں لنک کرنا بھی ضروری ہے۔ اس کیلئے 31 دسمبر 2025 تک کا وقت دیا گیا ہے۔ وقت پر لنک نہ کرانے پر جرمانہ یا پین کارڈ اَن ویلڈ ہو سکتا ہے۔ایچ ڈی ایف سی بینک نے کریڈٹ کارڈ یوزرس کیلئے کچھ نئے چارج نافذ کیے ہیں۔ اب اگر آپ ڈریم 11، ایم پی ایل یا رمی کلچر جیسے گیمنگ ایپس پر مہینے میں 10000 روپے سے زیادہ خرچ کرتے ہیں تو 1 فیصد اضافی چارج دینا پڑے گا۔ یہی چارج پے ٹی ایم، موبی کوئک اور فری چارج جیسے والیٹس میں بھی 10000روپے سے زیادہ لوڈ کرنے پر بھی لگے گا۔ اس کے علاوہ اگر یوٹی لیٹی بل (بجلی، پانی، گیس وغیرہ) کا پمنٹ 50000 روپے سے زیادہ ہوا تو وہاں بھی یہ اضافی چارج لگے گا۔ وہیں فیول پر 15000 روپے سے زیادہ ماہانہ خرچ خرچ ہونے پر بھی کارڈ یوزرس کو 1 فیصد کا چارج دینا ہوگا۔آر بی آئی کے نئے ضابطوں کے مطابق اب سبھی کریڈٹ کارڈ بل کا پمنٹ بھارت بل پمنٹ سسٹم (بی بی پی ایس) کے ذریعہ ہی کیا جا سکے گا۔ اس سے فون پے، کریڈ اور بل ڈیسک جیسے پلیٹ فارم متاثر ہوں گے کیونکہ بی بی پی ایس پر فی الحال صرف 8 بینکوں نے یہ سہولت شروع کی ہے۔ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی سلنڈر کی قیمتیں طے ہوتی ہیں۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی یکم جولائی کو گھریلو اور کمرشیل سلنڈروں کی قیمتیں طے ہوں گی۔