کاموں کو زیرالتواء رکھنے کے خلاف انتباہ دیا، پرگتی بھون میں چیف منسٹر کا کلکٹرس کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد : چیف منسٹر کے سی آر نے یکم ؍ جولائی سے پہلے پٹناپرگتی اور ہریتاہرم پروگرامس شروع کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ سوائے حیدرآباد کے ہر ضلع کو ایک کروڑ روپئے کے حساب سے 32کروڑ روپئے منظور کرتے ہوئے کوئی بھی کام زیرالتوا نہ رکھنے کی ہدایت دی گئی۔ چیف منسٹر کے سی آر کی صدارت میں آج پرگتی بھون میں وزراء، کلکٹرس اور اعلیٰ عہدیداروں کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیف منسٹر نے مختلف امور کا جائزہ لیا۔ چیف منسٹر نے اجلاس میں پلے پرگتی پٹناپرگتی کے پروگرامس کا جائزہ لیا۔ کاموں کو زیرالتواء رکھنے کے خلاف عہدیداروں کو انتباہ دیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ محکمہ پنچایت راج کو حکومت کی جانب سے مکمل تعاون و اشتراک فراہم کیا جارہا ہے۔ اس کے باوجود کاموں کو زیرالتواء رکھنے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ زیرالتواء پروگرامس کا جائزہ اور اس کو جلد از جلد تکمیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ موسم برسات کا آغاز ہوگیا ہے۔ عہدیداروں کو ہریتاہرم پروگرام پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دیہی علاقوں میں ہر گھر کو 6 پودے دینے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں غذائی اجناس کی پیداوار میں اضافہ ہوگیا ہے۔ مزید رائس ملز کی ضرورت ہے۔ چیف منسٹر نے ریاست میں رائس ملز کی تعداد میں اضافہ کرنے فوڈ پروسیسنگ کے قیام کیلئے تیاریاں شروع کردینے کی ہدایت دی۔ 250 ایکر اراضی پر ایک فوڈ پروسیسنگ سنٹر قائم کرنے شہر کے اطراف بفرزونس قائم کرنے پر بھی زور دیا۔ اس کے حدود میں لے اوٹس اور تعمیرات کی اجازت نہ دینے کی ہدایت دی۔ نقلی بیج سربراہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کیلئے محکمہ پولیس اور محکمہ زراعت کے عہدیداروں کو ایک دوسرے سے تال میل برقرار رکھتے ہوئے کام کرنے کا مشورہ دیا۔ دیہی علاقوں میں برقی کے مسائل کی یکسوئی کیلئے ’’پاورڈے‘‘ کا اہتمام کرنے شرم دان کیلئے عوام میں شعور بیدار کرنے کا مشورہ دیا۔ عوامی ضروریات کیلئے مختص کردہ اراضیات کو پنچایتوں اور میونسپلٹیز کے نام رجسٹر کرانے کی بھی ہدایت دی۔