یکم اپریل سے ٹیکسیس اور رجسٹریشن فیس میں اضافہ کا امکان

   

حیدرآباد ۔ /23 فبروری (سیاست نیوز) یکم اپریل سے تلنگانہ میں ٹیکسیس اور رجسٹریشن فیس کیلئے زیادہ رقم ادا کرنا ہوگا کیونکہ حکومت تلنگانہ ریاست کے ریونیوز میں کمی اور معاشی سست روی کے پیش نظر جائیداد ٹیکس ، جائیداد کی رجسٹریشن فیس اور برقی شرحوں میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ اگرچیکہ ٹی آر ایس حکومت ٹیکس میں اضافہ کرنے اور ریونیو کو بڑھانے کیلئے دوسرے اقدامات پر غور کررہی ہے تاہم اس نے بلدی انتخابات کے پیش نظر ایسا نہیں کیا لیکن اب حکومت امکان ہے کہ یہ اقدامات کرے گی ۔ حکومت نے اکثر یہ دعویٰ کیا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے علاوہ معاشی سست روی سے اس کی ترقی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حال میں یہ ارادہ ظاہر کیا کہ گرام پنچایتوں اور بلدیات میں جائیداد ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا ۔ لیکن کہا کہ غریبوں کو چھوٹ دی جائے گی ۔ حالیہ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی کے بعد انہوں نے کہا کہ شہری مجالس مقامی کو خودمکتفی بنانے کیلئے دولت مندوںاور تجارتی اداروں کو زیادہ ٹیکس ادا کرنا ہوگا ۔ کئی بلدیات میں جائیداد ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے حالانکہ موجودہ ٹیکس میں ہر سال کم از کم 5% اضافہ کرنے کا قاعدہ ہے ۔ حکومت چند ماہ سے جائیداد رجسٹریشن فیس میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ یہ اضافہ کم از کم 30% ہوسکتا ہے اور بعض صورتوں میں 50 فیصد تک ہوسکتا ہے ۔ موجودہ شرحوں کو 2013 ء میں مقرر کیا گیا تھا اوراس میں اس کے بعد سے نظرثانی نہیں کی گئی ۔ ایک سینئر رجسٹریشن آفیسر کے مطابق حیدرآباد میٹروپولیٹین ریجن ، ورنگل اور کریم نگر جیسے شہروں اور حیدرآباد کے اطراف اضلاع میں جہاں رئیل اسٹیٹ کو فروغ حاصل ہورہا ہے زمین کی قیمتوں پر نظرثانی کی جائے گی ۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے رئیل اسٹیٹ ڈیولپرس اور بلڈرس کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرکے انہیں رجسٹریشن کیلئے زمین کی قیمت میں اضافہ کرنے کے حکومت کے منصوبوں سے واقف کروایا ۔ برقی شرحوں میں بھی گھریلو اور صنعتی دونوں کیلئے اضافہ کرنے کی تجویز ہے ۔