غزہ : غزہ کی ام ذکی نے عالمی یوم خواتین کا دن اپنے چھ بچوں کی بھوک مٹانے کیلئے آگ پر دلیہ ابال کر گزارا جو کہ ان کیلئے ایک بھونڈا مذاق ہے۔ نہوں نے رائیٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب ہمارے تمام دن ایک جیسے نظر آتے ہیں۔ دعوتوں کے دن، خوشی کے مواقع، اچھا کھانا، ہنسی اور امید، سب جنگ کی وجہ سے ختم ہو گئے ہیں۔ خواتین کا دن کیا ہوتا ہے؟ ہم کم از کم حقوق سے بھی محروم ہیں، ہم جینے سے محروم ہیں۔ ہر روز خواتین اسرائیلی بموں سے مرتی ہیں۔ خواتین کے عالمی دن 8 مارچ کو عموماً فلسطینی علاقوں میں تعطیل ہوتی ہے جب غزہ کے خاندان بہترین لباس پہن کر اپنی ماؤں، بیٹیوں اور بہنوں کا یہ دن منانے کے لیے ہوٹلوں اور ریستورانوں کا رخ کرتے ہیں۔ اب جبکہ غزہ کے تقریباً سبھی 23 لاکھ باشندے بے گھر ہیں اور سبھی اپنی بقا کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں تو اب ایسی چیزوں کے بارے میں سوچنا بھی تکلیف دہ تھا۔ ام ذکی نے بتایا کہ آٹھ مارچ جس دن وہ عموماً میک اپ کیا کرتی تھیں، کھلی ہوا میں کھانا پکانے کی وجہ سے اب ان کے چہرے پر آگ کے دھویں کے اثرات موجود ہیں۔ وہ بتانے لگیں کہ کس طرح ان کے ذاتی استعمال کے کپڑے خشک ہونے کیلئے خیمے کے باہر ایک تار پر لٹکے ہوئے تھے جنہیں سب دیکھتے ہوں گے۔