انٹورپ: یورپ کے ایک اہم ملک بلجیم نے اسرائیل کی ناجائز یہودی بستیوں میں آباد کیے گئے یہودی آباد کاروں کو ویزے نہ جاری کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ بلجیم میں اس کی وجہ ان یہودی آباد کاروں کا مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر مسلح حملے اور پر تشدد کارروائیاں بن رہی ہیں۔یہ بات بلجیم کی نائب وزیر اعظم پیٹرا ڈی سٹر نے جمعرات کے روز کہی ہے۔ ان کا کہنا تھا بلجیم یہودی آباد کاروں کو بلجیم کے ویزے دینے سے انکار کرنا چاہتا ہے۔ یورپی یونین مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف یہودی آباد کاروں کی پر تشدد کارروائیوں کے خلاف پہلے ہی اظہار مذمت کر چکی ہے۔ 7 اکتوبر کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے یہودی آباد کارروائیوں نے اپنی ان کارروائیوں کو مزید بڑھا دیا ہے۔ان کی یہ کارروائیاں عام طور پر اسرائیلی پولیس اور فوج کی اشیر باد سے ہوتی ہیں اور ایک معمول کا حصہ ہیں، لیکن 7 اکتوبر کے بعد ان میں بہت اضافہ ہوچکا ہے۔ نائب وزیر اعظم بلجیم نے کہاکہ پر تشدد آباد کاروں کو بلجیم میں داخل ہونے سے منع کر دیا جائے گا، میں اس سلسلے میں تجویز کرنے جارہی ہوں کہ یہودی آباد کاروں کے خلاف پوری یورپی یونین میں ہی سفر پر پابندی لگا دی جائے۔