یہودی انتہا پسندوں کی مسجد اقصیٰ کے دروازوں پر فلیگ مارچ کی تیاری

   

مقبوضہ بیت المقدس ، مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے علم بردار یہودی انتہا پسند گروپوں نے آئندہ ہفتے مسجد اقصیٰ کے دروازوں کیسامنے اور یروشلم شہر میں ایک نئے فلیگ مارچ کی تیاری شروع کی ہے۔مبینہ ٹمپل گروپس اور متعدد دائیں بازو کی صہیونی آبادکاری تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی جھنڈے اٹھا کر جلوس منعقد کریں گے۔ ان گروپوں کی طرف سے آباد کاروں کو دی گئی کال کے مطابق مارچ 26-7 بدھ کی رات نو بج کر پینتالیس منٹ پر شروع ہو گا اور اسرائیلی پرچم بردار جلوس یروشلم کے پرانے شہر سے گزرے گا۔یہودیوں کا مارچ مبارک مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے سامنے آئے گا اور مسجد کے الجدید، الزہرہ، العامود، اور الاسباط، مراکشی دروازہ سے گذرتے وہئے دیوار براق تک جائے گا۔نئے مارچ کا راستہ بیت المقدس پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر صہیونیوں کی طرف سے منعقدہ سالانہ گلیگ مارچ کی طرح ہے جو اس سال 18 مئی 2023 کو نکالا گیا تھا۔ اس اشتعال انگیز جلوس کے نکالے جانے کے بعد کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔قابض ریاست اور اس کے آباد کار گروہ ٹیمپل ماو?نٹ کی تباہی کی نام نہاد یاد کو ایک سالانہ پروگرام میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ مسجد اقصیٰ کے خلاف جارحیت کو تیزی کے ساتھ آگے بڑھایا جا سکے۔اسرائیل کے کئی وزراء￿ اور کنیسٹ کے ارکان مارچ میں شرکت کرنے والے ہیں۔یہودیوں کا یہ مارچ باب الاسباط کی فتح کی چھٹی برسی کے موقعے پر نکالا جا رہا ہے۔ جمعرات 7-27-2023 باب الاسباط کو کئی سال کی بندش کے بعد کھولے جانے کی سالگرہ ہے۔ادھر مسجد اقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری نے آباد کاروں کی طرف سے نکالے گئے جلوسوں کو خطرے کی گھنٹی قرار دیا۔