یہودی لابی کی سعودیہ میں شاہی خاندان سے ملاقات

   

یروشلم : اسرائیل کے عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں اسرائیلی غاصب ریاست کی حمایت کرنے والی لابی کے قائدین کے ایک وفد نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور شاہی خاندان کے عہدیداروں اور حکومتی وزراسے ملاقاتیں کیں۔اخبار نے کہا کہ وفد کے ارکان میں سے ایک یہودی تاجر فل روزن بھی شامل ہیں جواس سے قبل امریکہ میں اسرائیل کی سابق حکمراں جماعت لیکوڈ فرینڈز اسوسی ایشن کے سربراہ رہ چکے ہیں اور بنجمن نیتن یاہو کے دوست سمجھے جاتے ہیں۔روزن نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب اپنے لوگوں کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیار کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت نہیں ہوگی کہ اگر چند مہینوں یا برسوں میں ہم سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان دوستانہ تعلقات کو معمول پر آتے دیکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے بات چیت میں ہمیں بتایا کہ وہ ان رابطوں سے واقف ہیں جو ابراہیمی معاہدوں کا باعث بنے۔متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراقش کے ساتھ نارملائزیشن کے معاہدوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی رضامندی اور شاہی خاندان کی سرپرستی کے بغیر کوئی بھی عرب ملک اسرائیل کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے پر راضی نہیں ہوگا۔سعودی عرب کے اس اعلان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم ہونے سے پہلے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہیں لائے گا،انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں وہ متحدہ عرب امارات کی طرح فلسطینیوں کے ساتھ امن کی شرط نہیں رکھیں گے۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے سعودی عرب مناسب وقت کا انتظار کر رہا ہے۔