۔ 17 ستمبر کو یوم نجات منائے جانے کی سخت مخالفت

   

شاہانہ آصفیہ کی اعلیٰ ظرفی و غربا پروری مثالی : قاضی محمد سراج الدین رضوی
حیدرآباد ۔ 8 ۔ ستمبر : ( راست ) : قاضی محمد سراج الدین رضوی صدر مظہر ملت اکیڈیمی نے 17 ستمبر کو یوم نجات منائے جانے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شاہانہ آصفیہ کی اعلیٰ ظرفی ، روا داری غربا پروری مسلم بادشاہ ہوتے ہوئے غیر مسلموں کے ساتھ کبھی نا انصافی نہیں کی ۔ اس سے بڑھ کر اور کیا مثال ہوسکتی ہے کہ امور مذہبی سرکار عالی کی رپورٹ کے مطابق 3 سال کے اندر 392 منادر اور 93 مساجد تعمیر کئے گئے ۔ حضور نظام نواب میر عثمان علی خاں نے کبھی کسی مندر کو نہیں توڑا بلکہ سینکڑوں مندروں کی اجازت دے کر سرکاری طور پر مندروں اور ان کے پجاریوں کو لاکھوں روپئے جاگیرات اور عطیات منظور کئے ۔ یہی ہماری روا داری اور اعلیٰ ظرفی کا بین ثبوت ہے ۔ قاضی سراج الدین رضوی نے کہا تاریخ روا داری بلا لحاظ مذہب و ملت اپنی رعایا کی معاشی اقتصادی علمی ادبی سماجی ثقافتی سرپرستی کرنے والا وہ تاجدار جس کے نقوش کو منصوبہ بند سازش کے تحت اپنی متعصب ذہنیت کا پردہ ڈالنے کی ناکام جو کوشش کی جارہی ہے کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ اعلیٰ حضرت میر عثمان علی خاں نے ہمیشہ ہندو اور مسلمانوں کو اپنی دو چشم قرار دیا تھا جس نے امور مملکت میں مہاراجہ کشن پرشاد کو یمین السلطنت کا عملی طور پر درجہ دے رکھا تھا ۔ قاضی سراج الدین رضوی نے کہا کہ مظہر ملت محمد مظہر الدین سقوط حیدرآباد کی تاریخ کے چشم دید گواہ تھے ان کی چشم بینا کے مشاہدہ اور دل کی دھڑکنوں بھی اس تاریخ کی بہ یک نظر ترتیب میں پیش نظر رکھا تھا تاکہ ارباب علم و نظر اور صاحبان ذوق کی پذیرائی ہو ۔۔