نئی دہلی 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی سپریم کورٹ بنچ نے آج ایک پٹیشن پر نوٹس جاری کی جس نے دستوری (103 ویں) ترمیمی قانون کے جواز کو چیلنج کیا ہے جس کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم اور سرکاری روزگار میں معاشی طور پر کمزور تر طبقات کو 10 فیصد تک ریزرویشن فراہم ہوپایا ہے۔ بنچ نے اِس ترمیم پر عبوری حکم التواء جاری کرنے سے انکار کیا۔ یہ عرضی این جی او ’’یوتھ فار ایکوالیٹی‘‘ نے داخل کی ہے اور استدلال پیش کیاکہ یہ ترمیم دستور کے بنیادی ڈھانچے کے مغائر ہے۔