۔100‘10 و 5 روپئے کی قدیم نوٹوں کا اپریل سے چلن بند

,

   

آر بی آئی اسسٹنٹ جنرل منیجر بی مہیش کا تاثر۔ تشویش میں مبتلا نہ ہونے عوام کو مشورہ
حیدرآباد : ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے مارکٹ میں زیرگشت قدیم 100۔ 10 اور 5 روپئے کی قدیم نوٹوں سے اپریل تک دستبرداری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آر بی آئی کے اسسٹنٹ جنرل منیجر بی مہیش نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے۔ 100 روپئے کی نقلی نوٹس بازار میں بہت زیادہ دستیاب ہے۔ اس لئے 100 روپئے کی قدیم نوٹ سے دستبرداری اختیار کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی ملک میں 10 روپئے کی نوٹ متعارف کرانے کے 15 سال مکمل ہوچکے ہیں اس کو ابھی تاجرین اور عام افراد کی جانب سے مارکٹ میں قبول بھی نہیں کیا جارہا ہے۔ اس کا عام چلن بند ہوجانے سے بینکوں اور آر بی آئی کیلئے یہ نوٹ بہت بڑا مسئلہ بن گئی ہے لیکن یہ بات بھی غلط ہے وہ نہیں چل رہی ہے جبکہ اس کا چلن آج بھی جاری ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے 100 روپئے کی نئی کرنسی 2019 میں متعارف کرایا ہے جس کا جوں کا توں چلن جاری رہے گا۔ آر بی آئی کے اسسٹنٹ جنرل منیجر بی مہش نے کہا کہ فی الحال ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے 2۔ 5۔ 10۔ 20۔ 50۔ 100۔ 200۔ 500۔ 2000 کے نوٹس جاری کئے جارہے ہیں لیکن 15 سال قبل جاری کردہ 10 روپئے کو بازار سے ہٹا لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے عوام کو خوفزدہ ہونے یا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پر ابھی کوئی قطعی فیصلہ نہیں ہوا صرف اس پر غور کیا جارہا ہے۔ بینکوں کی ذمہ داری ہیکہ وہ عوام میں شعور بیدار کریں کہ ابھی تک قدیم 10 اور 5 روپئے کی کرنسی کا چلن جاری ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی سالانہ رپورٹ 2020 کے مطابق بینکس میں نوٹوں کا چلن 14.7 فیصد جس میں 6.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ سال مارچ کے اواخر تک چلن میں رہنے والی جملہ بینکوں کے نوٹوں کی قدر 500 اور 2000 کی نوٹوں کی قدر میں 83.4 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں 500 کی نوٹوں کے چلن میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جبکہ گذشتہ سال مارچ کے اواخر تک 10 اور 100 روپئے کے نوٹوں کا چلن 43.4 فیصد رہا ہے۔