مرکز ی وزارت پرسونل کی رپورٹ ، کئی عہدیدار تین سال کے ریٹرنس داخل کرنے میں ناکام
حیدرآباد: تلگو ریاستوں کے 14 آئی اے ایس عہدیداروں نے 2020 ء کیلئے اپنے سالانہ غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات داخل نہیں کی ہے۔ ملک میں 349 آئی اے ایس عہدیدار ایسے ہیں جنہوں نے مقررہ مدت میںجائیدادوں کی تفصیلات داخل نہیں کی۔ ان میں 8 کا تعلق آندھراپردیش اور 6 کا تلنگانہ سے ہے ۔ بعض عہدیداروں نے 2018 ء اور 2019 ء کی تفصیلات ابھی تک داخل نہیں کیں۔ آل انڈیا سرویسز رول 1968 کے تحت تمام سیول سرویس عہدیداروں کو ہر سال جنوری میں ریٹرنس داخل کرنا ہوتا ہے۔ حال میں پارلیمانی اسٹانڈنگ کمیٹی نے ریٹرنس داخل کرنے میں ناکام افسروں کے ساتھ کارروائی کی سفارش کی ہے۔ مرکز کے محکمہ پرسونل اینڈ ٹریننگ کے اعداد و شمار کے مطابق جن 6 آئی اے ایس عہدیداروں نے ریٹرن داخل نہیں کئے ، وہ کے وائی نائک ، ایم وی ریڈی ، پی وینکٹ رامی ریڈی ، آر وی کرنن، ٹی وجئے کرشنا ریڈی اور سندیپ کمار جھا ہیں۔ آندھراپردیش میں چیف سکریٹری ادتیہ ناتھ داس کے بشمول 8 عہدیداروں نے ریٹرنس داخل نہیں کئے جن میں بی راج شیکھر ، آئی سرینواس ، کے دھننجے ریڈی ، پی بسنت کمار ، کے رما منی ، بی مارکینڈیلو اور مہیش کمار شامل ہیں۔ دونوں ریاستوں کے دس عہدیدار ایسے ہیں جنہوں نے 2018 کے ریٹرنس داخل نہیں کئے۔ وزارت پرسونل نے تمام عہدیداروں کو فوری ریٹرنس داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔